• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟ رپورٹ آگئی


پارلیمانی سال 25-2024 میں خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی رپورٹ سامنے آگئی۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا کہ ایوان کے اندر خواتین کی حاضری مردوں سے زیادہ رہی جبکہ پی ٹی آئی کی خاتون سینیٹر ثانیہ نشتر نے کسی بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد 17 فیصد ہے جبکہ ایوان میں 49 فیصد پارلیمانی ایجنڈا خواتین نے پیش کیا۔

فافن رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ خواتین ممبران قومی اسمبلی نے 55، خواتین سینیٹرز نے 31 فیصد ایجنڈا پیش کیا، قومی اسمبلی میں خواتین کے پیش کردہ 67 اور مردوں کے پیش کردہ 66 فیصد ایجنڈا آئٹم زیر غور آئے۔

رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں مرد و خواتین کے مشترکہ طور پر پیش کیے گئے 83 فیصد ایجنڈا آئٹمز کو زیر غور لایا گیا، سینیٹ میں مرد اور خواتین ارکان کے پیش کردہ 80 فیصد ایجنڈا آئٹمز زیر غور آئے۔

فافن رپورٹ کے مطابق خواتین ارکان کی قومی اسمبلی میں حاضری 75 فیصد جبکہ مرد ارکان کی حاضری 63 فیصد رہی۔

رپورٹ کے مطابق سینیٹ میں خواتین سینیٹرز کی حاضری 67 فیصد اور مرد ارکان کی حاضری 64 فیصد رہی۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر حسنہ بانو کی حاضری 90 فیصد رہی جبکہ اسی جماعت کی آصفہ بھٹو زرداری کی قومی اسمبلی میں حاضری 42 فیصد رہی۔

فافن رپورٹ کے مطابق خواتین ایم این ایز نے 68 فیصد جبکہ خواتین سینیٹرز نے 26 فیصد توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیے جبکہ 42 فیصد خواتین اراکین قومی اسمبلی اور 47 ویمن سینیٹرز نے نجی بل پیش کیے۔

رپورٹ کے مطابق خواتین ایم اینز نے 45 فیصد، خواتین سینیٹرز نے 75 فیصد قراردادیں پیش کیں جبکہ 45 اور 32 بالترتیب نے بحث کی تحریک پیش کی۔

فافن رپورٹ میں کہا کہ خواتین ایم این ایز نے 55 فیصد جبکہ خواتین سینیٹرز نے 28 فیصد سوالات پیش کیے، 1 فیصد خواتین ممبران قومی اسمبلی نے بحث میں حصہ لیا 25 فیصد نے ایجنڈا پیش کیا۔

پارلیمنٹ میں سینیٹر ثمینہ ممتاز نے 26 سوالات اور 3 توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیے، انہوں نے 3 بحث کی تحاریک، 18 بلز اور 4 قراردادیں پیش کیں۔

سینیٹر شیری رحمان کی حاضری 80 فیصد رہی، انہوں نے 2 توجہ دلاؤ نوٹس، ایک بحث کی تحریک اور 7 قراردادیں پیش کیں۔

پی ٹی آئی کی زرقا سہروردی نے 33 سوالات پوچھے، ایک توجہ دلاؤ نوٹس، 3 بحث کی تحاریک، ایک بل اور 2 قراردادیں پیش کیں۔

قومی اسمبلی میں نفیسہ شاہ کی حاضری 82 فیصد رہی، انہوں نے 33 سوالات، 3 توجہ دلاؤ نوٹس، 2 بلز اور ایک قرارداد پیش کی۔

قومی خبریں سے مزید