وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں لاشوں پر بھی سیاست کی جاتی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اربوں روپے دواؤں کی مد میں دے رہی ہیں، ان کو ہی کہا جاتا ہے کہ اسپتال تشہیر کے لیے جاتی ہیں، ملک احمد بھچر یہ آپ کے لیڈر کا دور نہیں ہے یہ مریم نواز کا دور ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ایم ایس میؤ اسپتال نے بہت غلط طریقے سے بات کی اور ٹھیک سے جواب نہیں دیا۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ایم ایس سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ ادویات اور فنڈ کی کمی کے باعث استعفیٰ دیا جبکہ میؤ اسپتال میں دواؤں کے فنڈز موجود تھے پھر دوائیں باہر سے کیوں منگوائی جا رہی تھیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارے پاس فرض شناس ڈاکٹرز بھی موجود ہیں، فرض شناس ڈاکٹرز روزے میں بھی اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، میؤ اسپتال میں اس مسیحائی کی کمی تھی جو وہاں ہونی چاہیے تھی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ڈاکٹر اور انتظامیہ کا کام ہے ان کو جو پیسے ملے وہ اس کی ذمے داری پوری کریں، ہر واقعے کا جواب مریم نواز سے مانگا جاتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ صرف وزیرِ اعلیٰ کو نہیں، جس کو جو ذمے داری ملی ہے ان سب کو اللّٰہ کو جواب دینا ہو گا، میؤ اسپتال والے معاملے پر انسانی غلطی نظر آ رہی ہے، انجکشن کا محلول بنانے میں غلطی ہوئی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر اسپتال انتظامیہ فنڈز استعمال نہیں کر رہی تو کس کی غلطی ہے؟ فنڈز استعمال نہیں ہو رہے تو ایم ایس کو نہ پوچھا جائے؟
اُنہوں نے کہا کہ کچھ شعبے ایسے ہیں جن کو ہڑتالیں، جلوس اور پروپیگنڈا زیب نہیں دیتا، وزیرِ اعلیٰ خود اسپتالوں میں جا کر لوگوں سے پوچھتی ہیں۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ مریم نواز خود اسپتالوں میں دواؤں کا ریکارڈ چیک کرتی ہیں تو جب لوگوں کو گھروں میں دوائیں مل رہی ہیں تو وہ کیسے مطمئن نہیں ہوں گے۔