• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی ڈی اے کا اسلام آباد سے جنگلی شہتوت کے تمام درخت ہٹانے کا فیصلہ

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے جنگلی شہتوت کے تمام درخت ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سی ڈی اے نے وفاقی دارالحکومت میں شہتوت کے درختوں کو ہٹانے کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پیپر شہتوت کی جگہ ہزاروں دیسی پودے لگائے جائیں گے۔

یہ فیصلہ سی ڈی اے ہیڈ کوارٹر میں چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیرِ صدارت منعقدہ اجلاس کے دوران کیا گیا۔

اجلاس میں ماحولیاتی ماہر رضوان محبوب، باکو ٹیم کے ماحولیاتی ماہرین اور سی ڈی اے کے انوائرنمنٹ وِنگ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ شہری ہر سال بڑے پیمانے پر پولن الرجی کا شکار ہو رہے ہیں، جنگلی شہتوت کے درخت اسلام آباد میں، خاص طور پر بہار کے موسم میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو متاثر کرتے ہیں۔

اجلاس کے دوران چیئرمین محمد علی رندھاوا نے شکر پڑیاں میں 10,000 سے زائد شہتوت کے درخت کاٹنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جگہ نئے ہزاروں دیسی درخت لگائے جائیں۔

پولن ایک باریک پاؤڈر ہے جو درختوں، پودوں اور گھاس کے پھولوں سے پیدا ہوتا ہے اور یہ جنگلی شہتوت کے تولیدی عمل کا ایک لازمی حصہ ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں پیپر شہتوت کے ہزاروں درخت موجود ہیں، اسلام آباد کے شہری پیپر ملبری کے درختوں کی تباہ کاریوں سے بخوبی واقف ہیں اسی لیے گزشتہ کئی دہائیوں سے ہر مرتبہ موسم بہار اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ڈراؤنے خواب سے کم نہیں ہوتا۔

ان درختوں سے ہوا میں پھیلنے والے پولن کے ذرات، شدید قسم کی سانس کی الرجی اور بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

اب اجلاس میں ہونے والے نئے فیصلے کے بعد پیپر شہتوت کے درختوں کو ہٹا کر تین نئے ماحول دوست پودے لگائے جائیں گے۔

اس اقدام سے اسلام آباد کے ماحول میں بہتری آئے گی اور اِن مہلک پودوں کے پولن کے ذرات کی وجہ سے فروری، مارچ کے دوران عوام الناس کو سانس اور دمے کی بیماریوں سے نجات ملے گی۔

قومی خبریں سے مزید
صحت سے مزید