وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے صوبوں نے مل کر تجاویز دینی ہیں، آج وزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا کے ساتھ بہت مفید بات ہوئی ہے۔
احسن اقبال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ آج صوبائی حکومت کے ساتھ اڑان پاکستان کی دوسری ورک شاپ ہوئی، اڑان پاکستان کے تحت ایک ٹیم کے تحت ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے، ہم صوبے کے ساتھ مل کر یہ ہدف حاصل کر سکیں گے، ضروری ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں صوبوں کی الائنمنٹ ہو۔
انہوں نے کہا کہ اڑان پاکستان منصوبے میں تعلیم شامل ہے، اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں کے اندر لانا بھی ترجیح ہے، این ایف سی کی نئی تشکیل کر کے گلگت بلتستان اور کشمیر کو بھی شامل کریں گے، قومی معاملات پر ہمارا اور صوبائی حکومت کا اتفاق ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ معدنیات میں خیبر پختون خوا مالا مال ہے، وقت آ گیا کہ ملک کے ترقی کے لیے سب کام کریں، اب وقت آ گیا کہ سب مل کر ملک کی ترقی کا سوچ لیں، ملک کی خوش حالی سے ہمارا مستقبل جُڑا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آبادی کو نہ روکا گیا تو ملک کے لیے بہت مشکل ہو گا، بیماریاں بڑھ گئی ہیں، محکمۂ صحت کی کارکردگی کمزور ہو گئی۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت ملک کے مسائل زیادہ ہیں، ہمیں قومی مسائل کو ترجیح بنانا چاہیے، ہمارے سیاسی پتے الگ ہیں لیکن ڈاک خانہ ایک ہے، ہمیں ملکی سیاست کو اس درجہ میں رکھنا ہے تاکہ ملکی معیشت متاثرنہ ہو۔
نہوں نے یہ بھی کہا کہ ملکی معیشت کا نقصان عوام پر پڑے گا، ہم کوشش کریں گے کہ ملک گشیدگی کی طرف نہ جائے، وفاقی حکومت مل کر کے پی میں ترقیاتی منصوبوں کو پایۂ تکمیل تک پہنچائے گی۔