حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کل ملک بھر کی مساجد، امام بارگاہوں میں بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی جائے گی۔
ایک بیان میں طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں وطن دشمنوں اور دین دشمنوں کو قانونی طور پر جواب دیا جائے گا۔ جو مذاکرات کرنا چاہے اس کےلیے دروازے کھلے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے تو کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، یہ سب وہ قوتیں ہیں جو پاکستان میں انتشار چاہتی ہیں۔ ان عناصر سے نمٹنے کے لیے ہم سب کو ایک ہونا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس کے معاملے پر بھارت نے جشن منایا، جو قوتیں پاکستان دشمنی میں ملوث ہیں انہوں نے جعفر ایکسپریس کا سانحہ کروایا۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جس نے ایک انسان کا قتل کیا اس نے پوری انسانیت کا قتل کیا، دارالعلوم حقانیہ پر تو سویت یونین نے حملہ نہیں کیا تھا، ہمیں باہمی اتحاد سے اس کا مقابلہ کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دشمن داخلی سطح پر انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے۔ دشمن پہلے بھی ناکام ہوا تھا اب بھی ناکام ہوگا، یہ لڑائی خارجیوں اور مسلمانوں کی ہے یہ بلوچستان کی لڑائی نہیں ہے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا پاکستان علما و مشائخ فوج اور اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔