کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام " آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ" میں نامزد میئر کراچی وسیم اختر کی گرفتاری اور 12مئی کے واقعات کے حوالے سے میزبان شاہ زیب خانزادہ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے جو ریمانڈ پیش کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ وسیم اختر نے اس بات قبول کیا ہے کہ 12مئی کے واقعات ان کی ہدایت پر ہوئے اور جو لوگ اس واقعہ میں ملوث تھے ان کو پکڑوانے میں بھی مدد کریں گے ،ا س بات کی بہت اہمیت ہے کہ پولیس بارہ مئی کی تحقیقات دوبارہ سے کررہی ہے کیونکہ 12مئی کو کراچی میں جو کچھ بھی ہوا اس کی تحریک متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف نہیں بلکہ جنرل پرویز مشرف کے خلاف تھی اور الزام یہ لگتا ہے کہ جو کچھ متحدہ قومی موومنٹ نے کیا اس میں پرویز مشرف کی ہدایات شامل تھیں جس کا اظہار پرویز مشرف نے اسی رات ہی کیا تھا،انہوں نے مزید کہا کہ اگر وسیم اختر نے ججز کے سامنے یہ بیان دے دیا تو اس کے اثرات کہاں تک جائیں گے ، بارہ مئی کے واقعے کے بعد سیاسی جماعتوں میں عسکری ونگ بنانے کی دوڑ شروع ہوگئی ، بارہ مئی 2007سے لے کر2013کے درمیان کراچی میں پانچ ہزار سے زائد لاشیں گریں ،اگر پنڈورہ باکس کھلا تو تحقیقات کہاں تک جائیں گی؟اس معاملے پر جیو نیوز کراچی کے بیورو چیف فہیم صدیقی کا کہنا تھا کہ ریمانڈ پیپر کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی ،ریمانڈ پیپر جج کے سامنے اپنی درخواست پیش کرنے کے لیے ہوتے ہیں جس درخواست میں لکھا ہوتا ہے کہ ملزم فلاں مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا ہے اس مقدمے میں مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے اور عدالت ملزم کو پولیس کی حراست میں دیدے ،ریمانڈ پیپرز میں اعتر ا ف جرم کا لفظ استعمال کیا گیا ہے اور وسیم اختر نے ان لوگوں کے نام بھی بتا دیئے ہیں جو 12مئی کے واقعے میں ملوث تھے ، ریمانڈ میں لکھا گیا ہے کہ وسیم اختر نے 13ملزموں کے نام لے لیئےہیں جس میں سے ایک ملزم کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے جس کانام اسلم عرف کالا ہے انہوں نے مزید کہا کہ جس شخص کو گرفتار کیا ہے اس کے قبضے سے پولیس رپیٹر ، کلاشنکوف اور پستول بھی برآمد ہوئی ہے ،فہیم صدیقی نے بتایا کہ عدالت نے جب وسیم اختر سے ان کے اوپر درج 7مقدمات کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے مطمئن ہوکر کہا کہ میں ان مقدمات کا عدا لتو ں میں مقابلہ کروں گا۔کراچی کے مصروف ترین علاقے صدر میں پارکنگ پلازہ کے قریب دن دہاڑے نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2فوجی اہلکار لائنس نائیک رزاق اور سپاہی خادم شہید ہوگئے،اس خبر پر شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ ایسے واقعے کا مصروف ترین علاقے پر ہونا ، قانون نافذ کرنے والے ادارے کو نشانہ بنانا انتہائی تشویش ناک ہے۔اس معاملے پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں بہت کمی آئی ہے لیکن دہشت گردوں نے پولیس ، رینجرز اورفوج کو نشانہ بنایا ہوا ہے ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کراچی میں کامیابیاں ہوئی ہیں لیکن خطرہ ابھی موجود ہے ، جب ہم کوئی کامیابی حاصل کرلیتے ہیں تو سمجھتے ہیں کہ سب بہتر ہوگیا لیکن دہشت گردوں کی جانب سے یہ خطرہ اب عوام سے غافل ہو کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف بڑھ گیا ہے جس میں پولیس ، رینجرز اور فوج شامل ہے،ایک سوال کے جواب میں ثناء اللہ نے کہا کہ یہ تاثر ٹھیک نہیں ہے کہ سول اور عسکری اداروں کے درمیان کو آرڈینیشن نہیں ہوتا، ہماری ہر مہینے انٹلیجنس اداروں کے ساتھ ملا قا ت ہوتی ہے جب کوئی ملزم گرفتار ہوتا ہے تو سارے ادارے بیٹھ کر اس کے بارے میں فیصلہ کرتے ہیں ،معر و ف قوال امجد صابری قتل کیس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ گرفتار ہیں جو مان رہے ہیں لیکن کسی چیز کا اشتراک نہیں ہورہا ، تمام ثبوتوں کے بعد ہم سارے ادارے بیٹھ کرفیصلہ کریں گے کہ کون گناہ گار ہے، کسی کے کہنے سے کوئی مجرم نہیں ہوتا۔ پروگرام میں مراد علی شاہ کی نامزدگی پر سندھ کے دیگر سابق وزراء اعلیٰ نے بھی گفتگو میں حصہ لیا ،ارباب غلام رحیم نے کہا کہ حکومت اور صوبہ زرداری اور فریال تالپور چلاتے ہیں ، قائم علی شاہ ہوں یا مراد علی شاہ ہوں بات تو ایک ہی ہے ، میری معلومات کے مطابق مرادی علی شاہ کو بچانے کے لیے وزیر اعلیٰ بنایا جارہا ہے کیونکہ کچھ منسٹرز کے خلاف ایکشن ہونے والا تھا ،بلاول بھٹو کے حوالے سے ان کاکہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ان کو مکمل اختیارات دیئے جائیں گے کیونکہ تمام فیصلوں کے لیے دبئی میں میٹنگ کرنی پڑتی ہے ،جب بلاول کی نعرے لگانے کے لیے ضرورت پڑتی ہے تو ان کو واپس بھیجا جا تا ہے ، سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی کا کہنا تھا کہ اگر صوبہ سندھ قائم علی شاہ نے اچھا نہیں چلا یا تومراد علی شاہ بھی ان کا ہی وزیر تھا تو استعفیٰ کیوں نہیں دیا ، جس دن یہ وزیر اعلیٰ ہوگا اس دن حالات بد سے بدتر ہوجائیں گے ، اس کے فرنٹ مینوں نے آدھے سپر ہائی وے پر قبضہ کرلیا ہے ، اربوں روپیہ خوردبرد ہوا ہے ، بلاول زرداری اپنے مستقبل کے ساتھ کھیل رہے ہیں ، مخدوم جمیل الزماں خاندانی آدمی ہیں ان کو لے آئیں ہم خوش آمدید کہیں گے،علی محمد مہر نے کہا کہ امید ہے کہ مراد علی شاہ کیونکہ نوجوان ہیں وہ قائم علی شاہ سے زیادہ کام کرسکتے ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پارلیمانی اجلاس طلب کیا جس میں پیپلز پارٹی کے اہم رہنماؤں سے ملا قا ت کی اور وزیر اعلیٰ سندھ کی نامزدگی کے لیے مشورہ بھی اس معاملے پر کیا۔ نمائندہ جیو نیوز کامران رضی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً تمام معاملات طے ہوچکے ہیں ،گورنرسندھ عشرت العباد کو بھی اعتماد لیا جاچکا ہے جبکہ قائم علی شاہ نے اپنا استعفیٰ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو دے دیا ہے ، اب بلاول بھٹو قانونی طریقہ کار کے مطابق یہ استعفیٰ گورنر سندھ کو پیش کریں گے جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مستعفی ہوجائیں گے۔ پروگرام کے آخری حصے میں شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ پاکستان کی جی ڈی پی دنیا کے 195 ممالک میں 45ویں نمبر پر ہے ، دنیا میں چند کمپنیاں ایسی بھی ہیں جو 150 ممالک سے زیادہ سالانہ پیداوار کرتی ہیں، اب ان کمپنیوں کی جو خریدو فروخت ہو رہی ہے وہ بھی حیران کن ہے 90 کی دہائی میں Yahoo حکمرانی کرتی تھی ،اب جو تبدیلیاں ہو رہی ہیں دنیا میں ،اس میں Yahoo بک رہی ہے ایک زمانے میں یہ بھی خبر آئی کہ مائیکرو سافٹ Yahoo کو 45 ارب ڈالر میں خریدنا چاہتی تھی ،Yahooنے منع کر دیا اب ٹیلی کام ادارے Verizonنے 4.83 ارب ڈالر یعنی تقریباً پانچ کھرب پاکستانی روپے میںYahooخریدنے کی ڈیل کر لی ہے اور یہ عمل 2017 میں مکمل ہو گا۔