23 مارچ 1940ء وہ تاریخی دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے ایک الگ ریاست کے قیام کا عزم کیا۔ قرارداد پاکستان کے ذریعے یہ حقیقت تسلیم کی گئی کہ مسلمانوں اپنی مذہبی ثقافتی اور سماجی شناخت کو برقرار رکھنے کے لیے ایک الگ ریاست کے مستحق ہیں۔ جو مسلمانوں، پاکستانیوں اور ہندوستان کے مسلمانوں کے لیئے اللہ کا ایک تحفہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں نبی پاک ﷺ کے صدقییہ پاک سرزمین زمین عنایت کی۔
آج جب ہم 23مارچ کو یوم پاکستان کے طور پر مناتے ہیں تو ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہیے تاکہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں۔ یہ دن ہمیں اپنے لیڈروں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ علامہ اقبا ل نے ہمارے لیے ایک آزاد وطن کا خواب دیکھا اور قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان کی بنیاد رکھی اور اس خواب کی تعبیر کی، پاکستانی کی تعمیر و ترقی اور ملکی سلامتی اور معاشی ترقی کے لیئے پاک فوج کا کردار ناقابل فراموش ہے۔
دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے۔ سرحدوں کی حفاظت کرنے اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے اور دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج کی قربانیاں لازوال ہیں۔ پاکستان معاشی، دفاعی،ذرعی او ر معدنیات کے لحاظ سے دُنیا کے ٹاپ 10 کنٹری میں شامل ہے۔ پاکستان کی معیشت پٹری پر چڑھ چکی ہے۔ پاکستان کے دشمن اس معاشی پٹڑی پر دہشت گردوں کے ذریعے حملے کر رہے ہیں۔ یہ ملک ہمارا مادر وطن ہے۔
جس طرح ہم اپنی ماں کی عزت وآبرو کی حفاظت کرتے ہیں اسی طرح ہمیں مادروطن کی حفاظت کرنی ہے۔ دہشت گردوں کی مخالفت نہ کرنے والے اپنی دھرتی ماں کے ساتھ بے وفائی کر رہے ہیں۔ اس وقت پوری قوم کو پاک فوج کا ساتھ دینا ہے۔ ہم افواج پاکستان کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ جب بھی آپ ہمیں پکاریں گے، ہم پاک وطن کی خاطر اپنا تن،من، دھن قربان کرنے کے لیئے تیار ہیں اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
آج پاکستان کی افواج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہیں اور جدید ٹیکنالوجی اور عسکری مہارت میں کسی سے کم نہیں ہیں، پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے پاکستان کو اور ہمیں محفوظ بنایا ہے۔
پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیاں پروپیگنڈا کرنے والے دراصل ملک دشمن ایجنڈے کا حصہ ہیں لیکن پاکستانی عوام اپنی فوج کے ساتھ چٹان کی طرح ْ کھڑی ہے یہ رشتہ خون اور وفا کا رشتہ ہے جو کبھی ٹوٹنے والا نہیں۔ آرمی چیف عاصم منیر کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
یہ پہلے چیف ہیں جو اپنی کریز سے باہر نکلے اور اسٹیک ہولڈر سے ملے تاجروں سے ملے جو بھی انہوں نے پاکستان کے حالات کے حوالے فیصلے کیے۔ آرمی چیف کا اس میں کردار قابل فخر ہے جوانوں کے ساتھ اپنی عید مناتے ہیں انہوں نے ملک کے لیئے دن رات قربان کیا ہوا ہے، ہمیں اور پوری قوم کو اس کااحساس ہے ہم ان کے ساتھ ہیں۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر صاحب کی قیادت میں پاک فوج قومی سلامتی، ملکی خودمختاری، اور عوامی خدمت کے مشن پر گامزن ہے۔
اسمگلنگ کے خلاف تاریخی کریک داؤن کے باعث ڈالر کی قیمت 340سے کم ہوکر 280روپے تک آچکی ہے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر جو 9-8 ارب ڈالر تھے آج 16ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں برآمدات اور براہ راست سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان کی معیشت استحکام کی طرف گامزن ہے۔
پاکستان نے 28 مئی 1998ء کو ایٹمی دھماکے کر کے خود دنیا کی ساتویں اور مسلم دنیا کی پہلی ایٹمی طاقت ثابت کیا۔ اس تاریخی لمحے نے ملک کی دفاعی صلاحیت کو ناقابل تسخیر بنادیا اور قومی خود مختاری کو مزید مستحکم کیا یہ کامیابی نہ صرف پاکستان کے دفاع کو مضبوط کرنے کا باعث بنی بلکہ اس نے ملک کو عالمی سطح پر ایک مستحکم اور طاقتور ریاست کے طور پر پیش کیا۔یہی وجہ ہے کہ آج اقوام عالم میں امن کے لیئے پاک فوج کی خدمات حاصل کی جاتی ہے۔
پاکستان کی دفاعی صنعت نے نمایاں ترقی کی ہے جہاں جے ایف 17-تھنڈر طیارے، الخالد ٹینک، جدید میزائل سسٹمز اور نیول فریگیٹس مقامی سطح پر تیار کیے جارہے ہیں دفاعی خود کفالت کے اس سفر نے پاکستان کو ایک طاقتور اور خود مختار ملک کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا۔ پاکستانی افواج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے اور اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستانی فوجیوں کی خدمات عالمی سطح پر تسلیم کی جاتی ہے۔
اقتصادی ترقی کے میدان میں بھی پاکستان نے نمایاں پیش رفت کی ہے ملک کا آئی ٹی سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور پاکستان دنیا میں فری لائنسنگ کے شعبے میں چوتھے نمبر پر آچکا ہے پاکستان آئی ٹی کمپنیاں اور فری لائنسرز اربوں ڈالر کی برآمدات میں حصہ دال رہے ہیں جو معیشت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے اسی طرح چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC)کے تحت گوادر رپورٹ کو جدید تجارتی مرکز بنانے کی کوششیں جاری ہیں جو مستقبل میں پاکستان کو خطے میں اقتصادی حب میں تبدیل کر سکتی ہیں۔
پاکستان نے سائنس اور خلائی تحقیق میں بھی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں پاکستانی خلائی ادارہ سپارکو کے تحت کئی سیٹلائٹس لانچ کیے جا چکے ہیں جو زراعت، مواصلات اور موسمیاتی پیش گوئی میں مدد فراہم کر رہے ہیں اسی طرح پاکستان نے طبی تحقیق اور پیچیدہ سرجریز جیسے دل، جگر، اور گردوں کی پیوندکاری میں بھی مہارت حاصل کر لی ہے جو صحت کے شعبے ایک بڑی کامیابی سمجھی جاتی ہے۔
پاکستان عالمی فورمز پر امت مسلمہ کے حقوق کے لیے آواز بلند کر رہا ہے اور کشمیر، فلسطین اور دیگر عالمی مسائل پر مؤثر سفارتی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہے۔ پاکستان کی عالمی درجہ بندی مختلف پیداواری شعبوں میں پاکستان قدرتی و سائل اور زرعی پیداوار میں دنیا کے بڑے ممالک میں شامل ہے جہاں ایک ارب ٹن سے زائد ذخائر موجود ہیں ماربل اور گرینائٹ کے حوالے سے بھی پاکستان دنیا کے پانچ بڑے ممالک میں شمار ہوتا ہے یورینیم کے زخائر کے لحاظ سے پاکستان ایشیا کے دس بڑے ممالک میں شامل ہے جو جوہر ی توانائی اور دیگر صنعتی مقاصد کے لیئے استعمال ہوتا ہے زرعی زمین کے حوالے سے بھی پاکستان دنیا کے دس بڑے زرعی ممالک میں شامل ہے جہاں مختلف اجناس اور پھل پیدا کیے جاتے ہیں پاکستان دنیا میں آٹھواں سب سے بڑا گندم پیدا کرنے والا ملک ہے جبکہ چاول کی بر آمدات میں چوتھے نمبر پر اور پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر آتا ہے۔
کپاس کی پیداوار میں پاکستان دنیا میں پانچواں سب سے بڑا ملک ہے آم کی پیداوار کے لحاظ سے پاکستان کا چوتھا نمبر ہے اور پاکستانی آم دنیا بھر میں اپنی منفرد مٹھاس اور ذائقے کی وجہ سے مقبول ہیں دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے بھی پاکستان دنیا میں چوتھے نمبر پرہے جو ملک کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
پاکستان قدرتی وسائل اور زرعی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں نمایاں مقام رکھتا ہے کوئلے کے ذخائر کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں ساتویں نمبر پر ہے جہاں 185ارب ٹن سے زائد ذخائر موجود ہیں سونے اور تانبے کے زخائرکے حوالے سے پاکستان دنیا کے دس بڑے ممالک میں شامل ہے جبکہ ریکوڈک (بلوچستان) میں دنیا کا پانچواں بڑا سونے اور دسواں بڑا تانبے کا ذخیرہ پایا جاتا ہے جپسم کے زخائر میں بھی پاکستان دنیامیں دسویں نمبر پر ہے۔
یوم پاکستان ہمیں صرف ایک تاریخی لمحے کی یاد نہیں دلاتا بلکہ یہ ہماری قومی پہچان قربانیوں اور عزم کی داستان 23مارچ 1940ء کو منظور ہونے والی قرارداد پاکستان صرف ایک غزی دستاویز نہیں تھی بلکہ یہ ان خوابوں کی تعبیر تھی جو برصغیر کے مسلمانوں نے صدیوں سے ریکھے تھے یہ دن ہمیں ان ماؤں کی قربانی کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنی لخت جگر کو آزادی کے لیے قربان کیا ان باپوں کی محنتوں کا قصہ سناتا ہے جنہوں نے اپنی نسلوں کے لیے ایک آزاد زمین کا خواب دیکھا اور ان بہنوں کی سسکیوں کو دہراتا ہے جو اپنے سروں کی چادریں قربان کر کے بھی آزادی کی راہ میں ثابت قدم رہیں۔
آج جب ہم اس روشن تاریخ کو یاد کرتے ہیں تو ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم اپنے اس پیارے وطن سالمیت ترقی اور خوشحالی کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے پاکستان کسی معجزے سے کم نہیں یہ ایک ایسی نعمت ہے جو لاکھوں قربانیوں کے بعد حاصل ہوئی اور ہمیں اس امانت کی حفاظت کرنی ہے ہمیں بحثیت قوم ایک ہونا ہوگا اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر نا ہوگا اور وطن عزیز کو ایک ناقابل تسخیرطاقت بنانا ہوگا یہ محض ایک دن منانے کا موقع نہیں بلکہ اپنے اسلاف کے مشن کو پورا کرنے کا وقت ہے آئیے عہد کریں کہ ہم پاکستان کو دنیا کی عظیم ترین قوموں میں شامل کرنے کے لیئے ہر ممکن جدو جہد کریں گے۔
یہ سب کامیابیاں اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہیں کہ پاکستان ایک عظیم قوم ہے جو اپنی خود مختاری، ترقی اور استحکام کے لیے مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ ہمیں اپنی تاریخ سے سبق سیکھتے ہوئے یکجہتی استقامت اور محنت کے ساتھ پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا پاک فوج اور عوام کا باہمی رشتہ ہمشہ مظبوط رہے گا اور ہم سب مل کر ایک روشن خوشحال اور مستحکم پاکستان کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں گے یہی یوم پاکستان کا اصل پیغام ہے۔
پاکستان زندہ باد!پاکستان آرمی پائندہ باد!