• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جدید سیکیورٹی فیچرز پر مبنی 100 اماراتی درہم کا نیا نوٹ جاری

فوٹو بشکریہ عرب میڈیا
فوٹو بشکریہ عرب میڈیا 

متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے پولیمر سے بنا جدید سیکیورٹی فیچرز پر مبنی 100 درہم کا نیا نوٹ جاری کر دیا۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نئے بینک نوٹ کے مخصوص ڈیزائن کو سرخ رنگ کے مختلف شیڈز کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئے نوٹ کے ڈیزائن کے لیے جدید ٹیکنیک کی پرنٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے تیار کردہ ڈرائنگ میں متحدہ عرب امارات کے قومی برانڈ کو شامل کیا گیا ہے۔

نئے نوٹ کے اگلے حصے پر متحدہ عرب امارات کے ثقافتی ورثے ’ام القوین فورٹ‘ کی تصویر ہے جو کہ وہاں پر لوگوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے جبکہ نوٹ کی پیچھلی طرف ’پورٹ آف فجیرہ‘ کی تصویر ہے جو کہ ملک کی سب سے بڑی بندرگاہوں میں سے ایک ہے۔

علاوہ ازیں نئے نوٹ کے ڈیزائن میں اتحاد ریلوے نیٹ ورک بھی شامل ہے جو گلف کوآپریشن کونسل (GCC) ممالک تک پھیلا ہوا ہے۔

100 درہم کا نیا نوٹ امارات کے مرکزی بینک کے قومی کرنسی پروجیکٹ کے تیسرے اجراء کا حصّہ ہے اور اس کا ڈیزائن ملک کی کامیابی کی کہانی کو نمایاں کرتا ہے جس میں ثقافتی اور ترقیاتی علامتیں شامل ہیں جو کہ عالمی اقتصادی اور تجارتی مرکز بننے کے لیے ملک کے سفر کی عکاسی کرتی ہیں۔

نئے نوٹ کو صارفین کے اعتماد کو بڑھانے اور جعل سازی سے نمٹنے کے لیے جدید ترین سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ تیار کیا گیا ہے جن میں’اسپارک فلو ڈائمینشنز‘ اور مختلف رنگوں والی سیکیورٹی چپ ’کنیگرام کلرز‘ بھی شامل ہے۔

بصارت سے محروم افراد کی آسانی کے لیے نوٹ پر بریل علامات بھی شامل کی گئی ہیں تاکہ وہ نوٹ کی شناخت آسانی سے کر سکیں۔

پولیمر سے بنے بینک نوٹ روایتی کاغذی نوٹوں کے مقابلے میں زیادہ پائیدار ہوتے ہیں اور زیادہ دیر تک چلتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں یہ نیا نوٹ  24 مارچ کو جاری کیا گیا ہے اور ساتھ ہی بینکوں اور ایکسچینج ہاؤسز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی کیش ڈپازٹ مشینیں اور نوٹ گننے والی مشینیں اپڈیٹ کریں تاکہ نیا نوٹ با آسانی قبول کیا جا سکے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
تجارتی خبریں سے مزید