آسٹریلوی رکنِ پارلیمنٹ کیٹ میک نامارا غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کے بارے میں بات کرتے ہوئے رو پڑیں جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیٹ میک نامارا کو پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران بتایا گیا کہ مصروفیات ختم ہونے کے بعد رات کے 2 بجے گھر پہنچی تو مجھے نیند نہیں آ رہی تھی اس لیے میں نے انسٹاگرام استعمال کرنا شروع کر دیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ انسٹاگرام پر میں نے اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں زخمی اور شہید ہوئے بچوں کی تصاویر دیکھیں۔
کیٹ میک نامارا جب خطاب کے دوران اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں تو روتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں معذرت چاہتی ہوں، میں جاتنی ہوں کہ میرا یہ رویہ پیشہ ورانہ نہیں ہے لیکن میں ایک عام انسان بھی ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی کی جانب سے غزہ میں کی گئی حالیہ بم باری کے بعد سامنے آنے والے مناظر دل دہلا دینے والے ہیں۔
کیٹ میک نامارا نے بتایا کہ میں جب اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں ملبے تلے دبے زخمی فلسطینی بچوں کی تصاویر دیکھ رہی تھی تو اس وقت میرا اپنا 15 ماہ کا بچہ میرے پاس بیڈ پر سکون سے سو رہا تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ فلسطینی بچوں کے پاؤں ملبے سے باہر نکلے ہوئے نظر آ رہے تھے، جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ میں جاری اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں شہید ہونے والے جس پہلے بچے کی تصویر دیکھی اس نے گلابی رنگ کا جمپ سوٹ پہنا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 792 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔