دنیا نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستانی فوج کو مشکل ترین حالات کا سامنا ہے،فوج کو بیک وقت بلوچستان میں فعال بلوچ لبریشن آرمی،بلوچ ریپبلکن آرمی ، بلوچستان لبریشن فرنٹ ، یونائیٹڈ بلوچ آرمی کیخلاف جنگ کا سامنا ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنیکی جنگ میں بھارتی ایجنسی را بھی کسی طور پیچھے نہیں، افغانستان کے صوبہ قندھار، کنڑ اور نورستان میں دہشت گرد نیٹ ورک کی موجودگی رپورٹ ہوئی ہے،افغان سرزمین کو بلوچ اور ٹی ٹی پی عناصر پناہ گاہ کے طور پر استعمال کررہے ہیں، فوج کو جیش العدل کی جانب سے ایرانی سرحد سے دراندازی کا بھی سامنا ہے،پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے دہشت گرد پاکستان کی سیکورٹی فورسزکو نشانہ بنا رہے ہیں، دس سال میں خودکش حملوں اور بارودی سرنگوں کے ذریعے سیکورٹی فورسز کے ڈھائی ہزار کے لگ بھگ اہلکار شہید ہو چکے ہیں ، زیادہ تر شہادتیں شمالی وزیرستان، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں آپریشنز اور حملوں کے دوران ہوئیں، ان حملوں کا مقصد پاکستان کے امن و امان کو پامال کرنااور سیکورٹی فورسز کو غیر مستحکم کرناتھا ، دہشت گردوں کے دو بڑے مقاصد تھے اول یہ کہ سرحدی علاقوں میں اپنی موجودگی کو قائم رکھا جائے دوم یہ کہ سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں کو محدود کیا جائے، ریکارڈ گواہ ہے کہ کس نے دہشت گروں کو نہ صرف واپس آنیکی اجازت دی بلکہ انھیں وسائل بھی فراہم کئے،سب جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر کون کون پاکستانی سیکورٹی فورسز کیخلاف پروپیگنڈاکرتا اور کرواتارہا،جوانوں کی شہادتیں سیکورٹی فورسز کے اس عزم کو ظاہرکرتی ہیں کہ وطن پر سب کچھ قربان ہے ، ان بہادر شہید سیکورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جانا لازمی ہے جنھوں نے بلوچستان ، وزیرستان، خیبر پختونخوا کے مشکل ترین علاقوں میں دہشت گردی کے عفریت کا سامنا کیا،انھیں علم تھا کہ خودکش حملے ہوں گے بارودی سرنگوں کا بھی سامنا ہوگا ، مستقل خطرات کے باوجود ان بہادر سیکورٹی اہلکاروں نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے ناہموار علاقوں میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر دن رات اپنا فرض ادا کیا،وہ سر اٹھا کرانتشاریوں کا مقابلہ کرتے اور لازوال قربانیاں پیش کرتے رہے،آج تک کوئی بھی انکے غیر متزلزل حوصلے کو شکست نہیں دے سکا ، ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم نہ صرف انکی خدمات تسلیم کریں بلکہ ہر پلیٹ فارم پر انکی حمایت کریں کیونکہ ہر قوم اپنے محافظوں سے پہچانی جاتی ہے،ہمارے عسکری اہلکار قوم کے حقیقی ہیرو ہیں، ہم ان کے حوصلے اور پاکستان سے لازوال محبت پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں،ہمارے نڈر سپاہیوں کی جانی قربانیاں محض دکھاوا نہیں، آپریشن ضرب عضب ہو، آپریشن ردالفساد یا پھر انسداد بغاوت کی جاری کوششیں، ان جوانوں نے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور ہماری سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے اپنی جانیں دائو پر لگائیں،ہم ان جوانوں کی قربانیوں کو کبھی بھلا نہ سکیں گے، اسکے باوجود سیاسی انتشاری تخریب کاری کی سازش پر مبنی منصوبوں پر عمل پیرا ہیں،سب جانتے ہیں کہ قیدی روز اول سے ڈیل ڈیل ڈیل کیلئے ہرحربہ آزما چکا ہے ،اس کیلئےریڈ لائین ریڈ لائین کے نعرے لگانے والے بھونپو روپوش ہوچکے ہیں، اس کے لے پالکوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر جس طرح پاکستانی عسکری اداروں پر حملے کئے گئے وہ نہایت ہی افسوسناک اور ناقابل معافی ہیں،ہم اپنے جوانوں کی قربانیوں کوحقیقی معنوں میں ان طریقوں سے خراج تحسین پیش کر سکتے ہیں، مختلف پلیٹ فارمز پر، تعلیمی مباحثوں اور میڈیا ٹاکس میں عسکری اداروں کے جوانوں کی قربانیوں کا اعتراف کیا جائے،یہ حقیقت آشکارا کی جائے کہ شہدا کی قربانیوں کے طفیل ہی ہر پاکستانی امن اور سکون سے آزادی کا لطف اٹھا رہا ہے،ہمیں اس امر کو یقینی بنانا چاہیے کہ اخلاقی، جذباتی، نفسیاتی اور دیگر طریقوں سے شہدا کے ورثا کی مدد کریں ،آئیں مل کر عہد کریں کہ ایسے اقدامات کرینگے جن کی مدد سے دہشت گردی کی جنگ کے ریٹائرڈ فوجی اہلکار اور زخمی سابق فوجی اپنی باقی زندگیوں کی نئی شروعات کرسکیں، پاکستان زندہ باد!