عمرکوٹ (نامہ نگار) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں عمرکوٹ ضلع میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیاں اور کرپشن ہو رہی ہے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی خواتین نے بینطیرپروگرام کے افسروں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ان پڑھ سمجھ کر ہماری سمیں عید سے قبل بند کر کے اب ایجنٹوں کے ذریعے فی کس پانچ ہزار تک رشوت لے کر جاری کی جا رہی ہیں جو زیادتی ہے۔ غریب خواتین سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسوں میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بینظیر پروگرام کے انچارج افسران ایجنٹوں سے ملی بھگت کر کے لوٹ مار کر رہے ہیں علاوہ ازیں فی سم 50روپے بھی وصول کئے جا رہے ہیں۔ سماجی کارکن عبدالکریم نگریو، احمد علی بجیر وریام بجیر اور دیگر نے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سندھ کی کو آرڈینیٹر ماروی میمن سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کا نوٹس لے کر ملوث افسران کے خلاف کارروائی کریں جو ایجنٹوں کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے مستحقوں کو دینے کے بجائے خورد برد کر رہے ہیں اور انکوائری کی جائے کہ فقط عمرکوٹ ضلع کی 13 ہزار خواتین کی سمیں بند کر کے ان کو عید کی خوشیوں سے کیوں محروم رکھا گیا۔