سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے ٹرائل کورٹس کو 4 ماہ میں 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت کی انسداد دہشت گردی عدالتوں کو ہر 15 دن کی پیشرفت رپورٹ متعلقہ چیف جسٹسز کو پیش کرنے کی ہدایت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیےکہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں پر اعتماد کریں، کیسز کو چلنے دیں۔
دوران سماعت ایک ملزمہ کی وکیل نے کہا کہ 4 ماہ میں ٹرائل کیسے مکمل ہوگا؟ ان کی موکلہ کیخلاف کئی مقدمات درج ہیں۔
وکیل فیصل چوہدری نےکہا کہ ہمارے خلاف 35 مقدمات ہیں۔
اس پر عدالت نے پوچھا آپ کس کے وکیل ہیں، فیصل چوہدری نے بتایا وہ شریک ملزم فواد چوہدری کے وکیل ہیں۔
چیف جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ آپ کو نہیں سنیں گے کیونکہ آپ کا مقدمہ سماعت کیلئے مقرر نہیں۔
سپریم کورٹ میں پنجاب حکومت کی جناب سے سانحہ 9 مئی سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں 9 مئی ہنگاموں سے 19 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نقصان ہوا،9 مئی کے 24 ہزار 595 ملزمان تاحال مفرور ہیں۔