ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں یومِ پاکستان کی شاندار اور تاریخی تقریب کا گزشتہ شب انعقاد کیا گیا۔
ماہِ رمضان اور عید کی طویل چھٹیوں کے بعد منعقدہ اس تقریب میں مہمانِ خصوصی اسپیکر نعمان قرتلموش نے خطاب کرتے ہوئے اس پُرمسرت موقع پر پاکستان کے عوام اور حکومت کو پرتپاک مبارکباد پیش کی۔
’’پاک ترک گہرے و دیرنہ تعلقات اللّٰہ تعالی کی نعمت ہیں‘‘
انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان گہرے اور دیرنہ تعلقات کو اللّٰہ تعالی کی نعمت قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک درمیان تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر خصوصاً ترکیہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید کے کردار کو خوب سراہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ تاریخ، اقدار اور باہمی احترام سے تشکیل پانے والے اس پائیدار بھائی چارے کو محفوظ رکھا جانا چاہیے اور ایک مقدس امانت کے طور پر آنے والی نسلوں تک پہنچایا جانا چاہیے۔
’’پاک ترک تعلقات محض سفارتی نہیں، دلوں کے بندھن سے جُڑے ہیں‘‘
اس سے قبل ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے معززین اور مہمانوں کا نہایت گرمجوشی سےخیر مقدم کیا جس نے پاکستانی روایات کی جھلک کو مزید نمایاں کر دیا۔
اس موقع پر سفیرِ پاکستان نے یوم پاکستان کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ 1940ء کو منظور کی گئی قراردادِ لاہور برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کی بنیاد بنی۔ انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی دور اندیش قیادت اور سرسید احمد خان اور علامہ اقبال کی فکری خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
ترکیہ کی سفارتی تاریخ میں یہ سفارتخانہ پاکستان کو منفرد اعزاز حاصل ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں اعلیٰ سول اور فوجی قیادت نے یومِ پاکستان کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے ناصرف پاکستان کے دل جیت لیے ہیں بلکہ دونوں ممالک کے مابین مثالی برادرانہ و گہرے دوستانہ تعلقات کو ایک نئی جہت بھی دی ہے۔
اس عظیم الشان، تاریخی اور پُر وقار تقریب میں ترکیہ کے گرینڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر نعمان قرتلموش نے مہمانِ خاصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔
ان کے علاوہ اس تقریب میں ترکیہ کے وزیر قومی دفاع یشار گیولر، وزیر تجارت عمر بولات، سابق وزیرِ اعظم بن علی یلدرم، سابق نائب وزیرِ اعظم بلنت آرنیچ، ترک چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گیوراک، نائب وزیرِ خارجہ عائشہ بریس ایکنجی، چئیرمین پاکستان ترکش پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ علی شاہین، متعدد نائب وزراء، ارکانِ پارلیمنٹ کے علاوہ اعلیٰ عسکری اور سول حکام، غیر ملکی سفیروں، میڈیا نمائندگان اور پاکستان کمیونٹی نے شرکت کی۔
جیوے جیوے پاکستان
اس سے قبل تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد انقرہ میں واقع پاکستان اسکول کے بچوں کے بینڈ نے پاکستان اور ترکیہ کے قومی ترانے بجائے اور اس بینڈ کے پاکستان کے ملی نغمے خاص طور پر ’جیوے جیوے پاکستان‘ نے ترک و پاکستانی مہمانوں کے دل موہ لیے کیونکہ ’جیوے جیوے پاکستان‘ کا یہ نغمہ ترکوں کے دلوں میں کئی برسوں سےبسا ہوا ہے۔
پروگرام کے آخر میں مہمانوں کی تواضع پاکستانی روایتی علاقائی پکوانوں سے کی گئی جنہیں مہمانوں نے بے حد پسند کیا۔