اسرائیل نے1967ء کی جنگ کے بعد مسجدِ اقصیٰ میں یہودیوں کے داخلے کے لیے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 180 یہودیوں کو مسجد میں عبادت کرنے کی اجازت دے دی۔
اسرائیلی حکومت کا یہ اقدام بیک وقت مسجدِ اقصیٰ میں 30 سے زیادہ یہودیوں کو داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کے سابقہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔
اس اقدام کے بعد بدھ کے روز ہزاروں یہودیوں کو اسرائیلی سیکیورٹی سروسز کے ساتھ مسجدِ اقصیٰ میں داخل ہوتے دیکھا گیا۔
مسجدِ اقصیٰ کا انتظام سنبھالنے والی تنظیم اسلامی وقف میں بین الاقوامی امور کی ڈائریکٹر عونی بزباز نے مڈل ایسٹ آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ بدھ کے دن جو مناظر دیکھے گئے وہ غیر معمولی اور خوف ناک تھے۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس سے پہلے 2003ء میں یوں اچانک 258 یہودی آباد کار مسجدِ اقصیٰ میں داخل ہو گئے تھے اور آج ہزاروں افراد مسجدِ اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہوئے۔