وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج دشمن کے ہر وار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایک تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ ہم ایٹمی قوت ہیں، آج اگر پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے تو اس میں غازیوں اور شہدا کی قربانیاں اور نواز شریف کی حقیر سی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو، کوئی بھی سیاسی نظریہ ہو اگر ہم پاکستانی ہیں تو اس وقت ہمیں اپنی افواج کے ساتھ کھڑا ہونا ہے تاکہ وہ سیسہ پلائی دیوار کی طرح ہوں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ اللہ تعالی نے پاکستانی قوم اور افواج کو اتنی طاقت دی ہے کہ ہم دشمن کا مقابلہ کر سکتے ہیں، پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے جس کی وجہ سے دشمن پاکستان پر حملہ کرنے سے پہلے سو مرتبہ سوچے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کو کسی نے ترقی دینے کا سوچا تو نواز شریف نے سوچا، ن لیگی قائد ہی نے سڑکوں کا جال بچھایا اور ملک کو ایٹمی طاقت کی بنانے کی کوشش کی۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ ملک کی ترقی میں محنت کشوں کا ہاتھ ہے، مزدوروں کو راشن کارڈ دینے جا رہے ہیں جس سے محنت کشوں کو ہر مہینے 3 ہزار روپے ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ راشن کارڈ کا منصوبہ سالانہ 50 ارب روپے سے شروع کر رہے ہیں، جو محنت کشوں کےلیے ہے، رمضان پیکیج لوگوں کو گھر پر دیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اللہ تعالی نے جو ہمیں موقع دیا ہے وہ پیسہ بنانے کے لیے نہیں ہے لوگوں کی خدمت کےلیے ہے، پورے پنجاب میں سڑکوں کا جال بچھ رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 30 ہزار گھر بن چکے ہیں، اس سال ایک لاکھ گھر بنا کر دیں گے، یونیورسٹی کے 50 ہزار طلباء کو اسکالرشپ دے رہے ہیں، کل سے طلباء کو لیپ ٹاپ دینے جا رہے ہیں۔
مریم نواز نےکہا کہ لاہور کی سڑکوں پر چلنے والی الیکٹرک بسوں کا کرایہ صرف 20 روپے رکھا ہے، ہم اے آر ٹی بسیں لے کر آ رہے ہیں، گوجرانوالہ میں اس سال میٹرو بس چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پہلا سرکاری کینسر اسپتال لاہور میں تیار ہونے کے قریب ہے، ہم روٹی کی قیمت بھی نیچے لائے ہیں اور بجلی کی قیمت بھی کم کی ہے، جب کوئی خدمت کرتا ہے تو وہ نظر آتی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ این ایف سی کے بعد تمام صوبوں کے پاس وسائل ہیں، جب کوئی محنت کرے گا تو وہ نظر بھی آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسانوں کو براہ راست سبسڈی دینے جا رہے ہیں، آج آٹا سستا ہے اور لوگوں کی خرید سے دور نہیں ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں ریاست خود چل کر شہری کی دہلیز پر آتی ہے، میں آپ کی جنگ لڑ رہی ہوں اور جب تک آپ کے گھر خوشحالی نہیں آجاتی ہم آپ کی جنگ لڑتے رہیں گے۔