معمولی پٹاخے پھٹنے کا الزام بھی پاکستان پر لگا تے ہوئے بھارت کوکبھی شرم نہیں آئی کہ اسکی اپنی کیا اہلیت ہے؟ پہلگام کا اسکرپٹ بھی کسی بونگے نے لکھا، لاکھوں فوجیوں کی موجودگی کے باوجود 22 اپریل کو اسلحہ بردار آئے 26افراد کو دن دہاڑے قتل کیا، سکیورٹی پر مامور کسی فوجی نے گولیاں چلنے کی آواز ہی نہ سنی اورحملہ آور غائب ہو گئے، ہاں البتہ مودی نے فون پر ہی چند منٹوں میں پاکستان کیخلاف ایف آئی آر درج کرنیکا حکم دیدیا اور سندھ طاس معاہدہ بھی معطل کر دیا، امریکہ، روس ودیگر ممالک بھی جانتے ہیں کہ یہ واقعہ بنایا گیا ہے، سوال اٹھایا گیا کہ حملہ آور خلائی مخلوق تھی جو کسی کو نظر نہیں آئی؟12 روز گزر چکے،بھارت کوئی ثبوت پیش نہ کر سکا، بھارت نےپاکستان کی جانب سے تحقیقات میں شامل ہونے کی پیشکش کا جواب بھی نہیں دیا،جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ یہ واقعہ نریندر مودی کی انتخابات میں جیت حاصل کرنیکی بھونڈی کوشش ہے، پاکستان سے جنگ کے معاملے میں غیر ممالک تو چھوڑیں بھارت کو اندرون ملک کانگریس سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے، سکھوں نے تو کھلے عام مودی کی مخالفت کا اعلان کردیا ہے،بھارتی فوج سے بھی جنگ کے بارے میں کوئی واضح لائن آف ایکشن سامنے نہیں لائی ہے جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ براہ راست بڑی زمینی جنگ تو نہیں البتہ چھوٹی موٹی آتش بازی ہو سکتی ہے، بظاہر امریکہ نے بھارت کی کھلی حمایت کے اعلان سے پرہیز کیا ہے لیکن 78سالہ ٹرمپ سے کچھ بعید نہیں ہے، پاکستان میں صورتحال یہ ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں سیاسی جماعتیں اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پوری فوج ایک پیج پر ہے، پاکستان کی جانب سے کھلی جنگ کا ردعمل آنیکا ذرا بھر بھی شک ہوتا تو 74 سالہ نریندر مودی پہلگام ڈرامے کی بے وقوفی نہ کرتا لیکن اب تیر کمان سے نکل چکا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اورآرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دو ٹوک اعلان جنگ کرکے بھارت کو مخمصے میں ڈال دیا ہے، نریندر مودی تو یہ سمجھے بیٹھا تھا کہ پاکستان اس کے پیروں میں پڑ جائیگا لیکن اعلان جنگ نے اس کے ارمانوں پر اوس ڈالدی ہے،مودی کو کسی نےبتایا ہی نہیں تھا کہ حافظِ قرآن جنرل عاصم منیر پہلے سپہ سالار ہیں جو دلیر، نیک اور امانت دار تسلیم کئے جاتے ہیں،یہ وہی دلیرجنرل عاصم منیر ہیں جنھوں نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو پنکی پیرنی کی کرپشن کی فائلیں دکھائیں، اگرچہ اس کا خمیازہ انھیں برطرفی کی صورت میں بھگتنا پڑا، گاہے گاہے جنرل عاصم منیر کی موثر تقاریر نے عوام کے دل میں گھر کر لیا ہے جس کی وجہ سے انکی جارحانہ پالیسی کا عوام نے بھرپور خیر مقدم کیا ہے،عوام جان چکے ہیں کہ عاصم منیر ہی وہ اصلی سپہ سالار ہیں جو اپنے کہے ہوئے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جنرل عاصم منیر نے افغانستان سے دہشت گردی کے واقعات پر جو سخت اقدامات کئے اس سے صاف پیغام گیا کہ کوئی میلی آنکھ سے پاکستان کو نہ دیکھے، جنرل عاصم منیر نے امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں کے دباؤ کے باوجود قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہ کیا، جنرل عاصم منیر نے ہی فوج کے اندر اور باہر کرپشن کے خلاف اقدامات کئے اس وجہ سے ان کی قیادت کو دلیر ترین قرار دیا گیا ہے، مورخ لکھے گا کہ پاکستان میں عاصم منیر جیسا آرمی چیف بھی آیا جس کا کردار بلاشبہ منفرد ہے، وہ نہ تو مکمل خاموش تماشائی بنا رہا اور نہ ہی اس نےغیر ضروری طور پر مصلحت پسندی سے کام لیا، جنرل عاصم منیر کے اقدامات ان کی خود اعتمادی اور سخت فیصلے کرنے کی صلاحیت ظاہر کرتے ہیں، امریکہ، برطانیہ، فرانس سمیت سب جان چکے ہیں کہ جنرل عاصم منیر ملکی سلامتی اور خود مختاری کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، مودی کیلئے پورے پاکستان کا یہی الٹی میٹم ہے کہ جتنے مرضی جہاز بھیجو اب کی بار کسی ابھی نندن کو چائے پلانے کی نوبت ہی نہیں آئیگی۔