• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نےدریائے چناب کا پانی روک کر پاکستان کیخلاف جارحیت کا ارتکاب کیا ہے۔بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ اگلا ہدف کشن گنگا ڈیم سے دریائے جہلم کا پانی روکنا ہے۔اطلاعات کے مطابق بھارت نے بگلیہار ڈیم پر اسپل وے کے دروازے بند کردیے ہیں ،جس سے پاکستانی پنجاب سیراب نہ ہوسکے گا۔یہ صورتحال انسانی زندگی کے بحران کو جنم دے گی۔اپنے ہی بنائے ہوئے پہلگام ڈرامے کی منصوبہ بندی کے تحت عالمی بینک کی سرکردگی میں ہونے والا سندھ طاس بین الاقوامی معاہدہ توڑنا خود ساختہ واقعہ کا طے شدہ بھارتی پروگرام ہے۔یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ پاکستان کے حصے میں آنے والے دریائوںکے پانی پر بھارت کی پہلے ہی سے نیت خراب رہی ہے،جسے پورا کرنے کیلئے اسکے پاس کوئی جواز نہ تھا، پہلگام ڈرامہ رچا کراسےپورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔آبی ماہرین کے مطابق بگلیہار ڈیم کی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 0.32ملین ایکڑ فٹ ہےاور ہر سال مون سون سیزن میں ہونے والی بارشوں کا 15ملین ایکڑ فٹ پانی پاکستان آتا ہے۔بگلیہار ڈیم کی تعمیر کے وقت پاکستان کے اعتراض اٹھانے پر بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں موقف اختیار کیا تھا کہ یہ ایک رن آف ریور منصوبہ ہے،جو چلتے پانی سے بجلی بنائے گااوراس سے پاکستان جانے والا پانی نہیں رکے گا۔اگراسکے باوجود بھارت پانی روکتاہے تو اسکے پاس اسے ذخیرہ کرنے کی فی الحال کوئی استعداد نہیں۔حکومت پاکستان کو چاہئے کہ فوڈ سیکورٹی کیلئے دریائوں پر زیادہ سے زیادہ ڈیم تعمیر کرے ،تاکہ ہر سال سیلابوں کی شکل میں آنے والا لاکھوں ایکڑ فٹ پانی آبپاشی کیلئے استعمال میں لایا جاسکے۔دریائوں کا پانی روکنے کی کوشش کو پاکستان پہلے ہی اعلان جنگ قرار دے چکا ہے،یہ 24کروڑ انسانی زندگیوں کا مسئلہ ہے،جس کا پاکستان ہر قیمت پر دفاع کرے گا ۔

تازہ ترین