• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

3 رافیل طیارے تباہ ہونے کی تصدیق، تحقیقات کررہے ہیں کہ پاکستان نے ایک سے زائد جہازوں کو مار گرایا، جنگ میں تباہ ہونے کا پہلا واقعہ ہے، فرانسیسی انٹیلی جنس عہدیدار

کراچی /اسلام آباد(رفیق مانگٹ/فاروق اقدس) ہندوستان کے تین رافیل جہاز تباہ ہونے کی تصدیق ہوگئی‘ ایک اعلیٰ فرانسیسی انٹیلی جنس حکام نے سی این این کو بتایا کہ پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے ایک رافیل لڑاکا طیارے کو مار گرایا جو کہ فرانس میں تیار کردہ اس جدید جنگی طیارے کا پہلی بار جنگ میں تباہ ہونے کا واقعہ ہے۔

پاکستان نے بدھ کو دعویٰ کیا تھا کہ اس نے بھارتی فضائیہ کے پانچ طیاروں کو مار گرایا جن میں تین رافیل طیارے شامل ہیں۔ فرانسیسی حکام نے سی این این کو بتایا کہ فرانسیسی حکام اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ کیا راتوں رات پاکستان نے ایک سے زائد رافیل طیاروں کو نشانہ بنایا۔

مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہونے والے ایک طیارے کے ملبے کی تصاویر میں فرانسیسی کمپنی کا لیبل نظر آیا، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ یہ حصہ رافیل طیارے کا ہے۔ رافیل طیارے بنانے والی فرانسیسی کمپنی ڈاسالٹ ایوی ایشن نے سی این این کے تبصرے کے لیے رابطے پر کوئی جواب نہیں دیا۔ 

فرانسیسی فوج نے اس واقعے پر سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ادھر تجزیہ کاروں کے مطابق رافیل طیاروں کی تباہی مودی کیخلاف ماضی کا پنڈوراباکس کھول دیگی‘ بھارتی حکومت پر یہ طیارے 3 گنا مہنگے خریدنے کا الزام لگایاگیا ہے‘ مودی نے خریداری کا معاہدہ اسمبلی میں پیش کرنے سے انکار کیا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان پر حملے کے عسکری ایڈونچر کی کیا قیمت ادا کرنی پڑے گی اور خود ان کی منصبی حیثیت اور مستقبل کی سیاست کے حوالے سے کیا خمیازہ بھگتنا پڑے گا‘ تجزیہ نگاروں کے مطابق انہیں اس کا اندازہ بہت جلد ہو جائے گا جس کا ایک پس منظر اس ایڈونچر میں بھارت کے تین رافیل طیاروں سے بھی وابستہ ہے جو پاک ایئرفورس کے مشاق ہوا بازوں کا نشانہ بنے۔ 

غیر ملکی خبررساں اداروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بھارتی ایئرفورس کے تین طیارے بھی تباہ ہوئے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ بھارتی ایئر فورس کے تباہ کئے جانے والے طیاروں میں تین رافیل طیارے بھی شامل ہیں۔ 

ان طیاروں کی خریداری ماضی میں اس وقت ایک تنازعے کی شکل اختیار کرگئی تھی جب نریندر مودی پر اس حوالے سے اپوزیشن نے الزامات عائد کئے تھے جن میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس سودے میں مودی نے اپنے دوست انیل امبانی کو فائدہ پہنچانے کیلئے طیاروں کی قیمت تین گنا زیادہ دی تھی۔

اس حوالے سے تفصیلات کے مطابق جنوری 2012ء کو ہندوستانی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا کہ ہندوستان فرانس سے 126ڈیسالٹ رافیل لڑاکا طیارے خریدے گا۔ اس معاہدے کے تحت فرانسیسی کمپنی ڈیسالٹ ایوی ایشن نے 18 لڑاکا طیارے مکمل تیار کرکے ہندوستان کو دینے تھے اور باقی 108 طیارے ہندوستان میں تیار ہونے تھے۔ 

معاہدے کی شرائط اور طریقہ کار طے کرنے کے لیے مذاکرات شروع ہوئے۔ 2014ء آگیا لیکن معاملات طے نہ ہوسکے۔ یہاں تک سب کچھ اصولوں کے مطابق چل رہا تھا لیکن اس کے بعد جو ہوا اس نے مودی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا۔ 

اس تمام مدت کے دوران طیاروں کا بجٹ دو گنا بڑھ جانے کے باعث مودی حکومت نے فیصلہ کیا کہ وہ 126 طیاروں کے بجائے مکمل تیار شدہ صرف 36 طیارے خریدے گی اور ہندوستانی سرکاری کمپنی کے ذریعے طیارے بنانے کا منصوبہ یہ کہہ کر ختم کردیا گیا کہ دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی سرکاری کمپنی ہندوستان ایروناٹکس جنگی طیارے بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ 

کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے معاہدے کو عوام کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ کیا جسے مودی حکومت نے ماننے سے انکار کردیا۔ مودی حکومت نے بہانہ بنایا کہ رافیل معاہدے میں ملکی راز افشا ہونے کا خدشہ ہے لہٰذا قومی سلامتی کے پیش نظر ہندوستانی حکومت رافیل معاہدہ اسمبلی میں پیش نہیں کرسکتی۔

اپوزیشن نے الزام لگایا کہ انیل امبانی نے نریندر مودی کے فرانس جانے سے 13 دن پہلے ریلائنس ڈیفنس کے نام سے نئی کمپنی بنائی لیکن انیل امبانی اور ان کی کمپنی نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا۔ معاہدہ ہونے کے اگلے دن کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے انیل امبانی کی سرکاری معاہدے کے دوران موجودگی اور خریداری کے طریقہ کار پر سوالات اٹھا دیے۔ 

انہوں نے الزام لگایا کہ مودی سرکار نے رافیل طیارے 3 گنا مہنگے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے اور اس معاہدے سے انیل امبانی کو فائدہ ہوا ہے۔ ایئر چیف مارشل برندر سنگھ اور وزیرِ دفاع نرملا سیتا رمن نے معاہدے کو صاف اور شفاف اور خریداری کو قانونی قرار دے دیا۔ 

یہ کشمکش ابھی عروج پھر تھی کہ سابق فرانسیسی صدر فرنکوئس ہولاندے نے فرانسیسی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ہندوستانی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے انیل امبانی کے ریلائینس گروپ کے ساتھ طیاروں کی ڈیل کرنے پر زور دیا‘اس کے بعد انہوں نے یہ بیان ہندوستان کے این ڈی ٹی وی پر بھی دیا۔

اہم خبریں سے مزید