جرمن کونسل جنرل نے کہا ہے کہ ہم نے ثابت کیا کہ 2 ممالک کتنی بھی جنگیں لڑیں مگر دوستی کر کے کیا کچھ نہیں حاصل کر سکتے۔
جرمن قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج کے دن 1945 میں ہتھیار خاموش ہوئے۔
جرمن قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے دوسرے جنگ عظیم میں ہونے والی تباہی کا ذکرتے ہوئے کہا کہ ہم ان شہروں کو بھی یاد کر رہے ہیں جو دوسری عالمی جنگ میں اُجاڑدیے گئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ حیران کن ہوگا کہ ایک ملک اپنی شکست منا رہا ہے، ایسا نہ ہوتا تو یہ ایک خوفناک خواب کی شکل اختیار کر جاتا۔
ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے بتایا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد مغربی ممالک جیسے امریکا، برطانیہ، فرانس سے دوستی ہوئی۔
تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرانس کے ساتھ ہم تاریخ میں لڑتے رہے، ہم نے ثابت کیا کہ دو ممالک کتنی بھی جنگیں لڑیں مگر دوستی کر کے کیا کچھ نہیں حاصل کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان مغربی ممالک سے دوستی کی قدر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ ہمیشہ قائم رہے۔
انہوں نے پیغام دیا کہ امن کےلیے ہر روز کوشش کرنی چاہیے، ماضی کو دہرانا نہیں چاہیے۔