فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ صرف 35 فیصد سیاسی جماعتیں فعال ویب سائٹس رکھتی ہیں۔
فافن رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک کی تقریباً دوتہائی سیاسی جماعتوں کی مکمل فعال ویب سائٹس نہیں ہیں، صرف 35 فیصد سیاسی جماعتیں فعال ویب سائٹس رکھتی ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کئی سیاسی جماعتیں سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں لیکن سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ویب سائٹس کا مؤثر متبادل نہیں بن سکتے۔
فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 166 رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں صرف 58 کی ویب سائٹس مکمل یا جزوی فعال ہیں جبکہ پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھنے والی20 جماعتوں میں 14 کی فعال ویب سائٹس ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ الیکشن ایکٹ پابند کرتا ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنی ویب سائٹس پر مرکزی عہدیداران ارکان کی تازہ فہرستیں شائع کریں۔
فافن رپورٹ میں کہا گیا کہ فعال ویب سائٹس والی جماعتوں میں سے صرف40 نے مرکزی عہدیداران کی فہرست شائع کی ہے جبکہ 6 سیاسی جماعتوں نے ایگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان کی تفصیلات دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جماعتِ اسلامی کی ویب سائٹ پر درکار 30 اقسام میں سے 18 اقسام کی معلومات موجود ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی ویب سائٹ کے 12 پوائنٹس ہیں۔
فافن رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف 15 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، پی ٹی آئی کی ویب سائٹ پاکستان میں بند ہے، جو صرف وی پی این کے ذریعے قابلِ رسائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے 11، عوامی نیشنل پارٹی کے 9 پوائنٹس ہیں، حق دو تحریک بلوچستان اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 8 پوائنٹس ہیں۔
فافن رپورٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل اور پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے 7، تحریکِ لبیک پاکستان اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے 6 ،مجلس وحدت مسلمین کے 5، بی اے پی کے 4 اور پاکستان مسلم لیگ ق کا 1پوائنٹ ہے۔
رپورٹ کے مطابق پارلیمانی نمائندگی نہ رکھنے والی جماعتوں میں سب سے زیادہ اسکور پاکستان تحریک شادباد کا 13 ہے، ویب سائٹس پر سیاسی جماعتوں کی مالی شفافیت سے متعلق سب سے کم تفصیلات ہیں۔
فافن رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ شیئر کیا گیا مواد سیاسی جماعتوں کے اغراض و مقاصد ہیں، جو 88 فیصد ویب سائٹس پر ہے، 83 فیصد ویب سائٹس پر ایک پارٹی دفترکی رابطہ معلومات موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق موجود ویب سائٹس پر 79 فیصد نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز کے لنکس دیے ہیں، جماعتوں کے مرکزی عہدیداران کی فہرست 69 فیصد ویب سائٹس پر موجود ہے۔
فافن رپورٹ کے مطابق رکنیت کے طریقہ کار کی تفصیل 69 فیصد سائٹس پر موجود ہے، صرف 38 فیصد جماعتوں نے اپنی آئینی دستاویزات ویب سائٹس پر شائع کیں۔
رپورٹ کے مطابق 62 فیصد جماعتوں نے کم از کم ایک عام انتخابات کا منشور پوسٹ کیا، 12 فیصد جماعتوں نے حالیہ عام انتخابات کے لیے اپنے وعدوں کے ساتھ تازہ ترین منشور اپ لوڈ کیا۔
فافن رپورٹ کے مطابق صرف ایک جماعت نے اپنا مالیاتی گوشوارہ شائع کیا، جماعتی عہدیداران کے اثاثوں اور واجبات کی تفصیلات بھی صرف ایک ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
رپورٹ کے مطابق کسی بھی ویب سائٹ پر پارٹی کی منتخب جنرل کونسل کی معلومات موجود نہیں، کسی بھی ویب سائٹ پر انتخابی عہدوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کا طریقہ کار موجود نہیں۔
فافن کی رپورٹ کے مطابق عہدیداران کے انتخاب، رکنیت، معطلی یا اخراج، مدت اور غیر ملکی فنڈنگ پر پابندی کا اعلان صرف ایک ویب سائٹ پر ہے۔