حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں پاک فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی فضائیہ کے رافیل طیاروں کی تباہی کے بعد انڈونیشیا میں فرانسیسی لڑاکا طیاروں کے آرڈر پر سوالات اٹھنے لگے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے پاک بھارت فضائی جنگ میں پاک فضائیہ کے ہاتھوں میں بھارتی فضائیہ کے رافیل طیاروں کی تباہی کے بعد انڈونیشیا میں نیٹو میں معیار کے لحاظ سے سب سے بہترین فضائی برتری کی صلاحیتوں کے حامل رافیل طیاروں کے آرڈر پر دوبارہ غور و فکر شروع ہوچکا ہے۔
انڈونیشیا نے فرانسیسی ڈسالٹ ایوی ایشن کو 2022ء میں 42 رافیل طیاروں کی خریداری کا آرڈر دیا تھا جس کی کل مالیت 8 اعشاریہ 1 بلین ڈالر ہے۔
انڈونیشیا ممبر ہاؤس آف کمیشن ڈیو لیکسونو نے کہا ہے کہ ہم اس معاملے پر غور کر رہے ہیں، دنیا کے بہترین لڑاکا طیارے جیسے ایف 16 اور ایف 18 بھی جنگوں میں تباہ ہوتے ہیں، تاہم حالیہ واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ اس حوالے سے مناسب اور تعمیری لحاظ سے غور کیا جائے۔
دنیا میں اسٹریٹٹیجک لحاظ سے اہم ترین سمندری گزرگاہوں میں سے ایک اسٹریٹ آف ملا کا دفاع انڈونیشیا کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔
اب ان حالات میں یہ اہم ہے کہ انڈونیشیا کا ایسے مہنگے ہتھیار کی خریداری پر رقم صرف کرنا جو فوجی لحاظ سے کمزور ہو، علاقے کی سالمیت کےلیے پُرخطر ہوسکتا ہے۔
اس ساری صورتحال میں فرانسیسی صدر کا دورہ انڈونیشیا 27 سے 29 مئی کو ہونے جارہا ہے جس میں دفاع، معیشت، سائنس اور کلچر کے حوالے سے تعلقات کے فروغ دیا جائے گا۔