غیر قانونی تارکین وطن کو برطانیہ اور یورپ لانے والے ملزم کو 25 سال جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق براستہ بحیرہ روم 3,000 سے زائد افراد کو یورپ اسمگل کرنے والے مجرم کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کی کامیاب تفتیش کے نتیجے میں اسے لندن میں 25 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ 42 سالہ احمد ایبِد، مصری ماہی گیر ہے اور برطانیہ میں مقیم تھا۔
اس نے اکتوبر 2022 سے جون 2023 کے درمیان شمالی افریقہ سے اٹلی تک 3,800 سے زائد افراد کو خطرناک اور غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے منتقل برطانیہ اور یورپ منتقل کرنے کے جرم میں ملوث پایا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق احمد ایبِد نے بحیرہ روم کے راستے یورپ میں مہاجرین کی اسمگلنگ کے اس بدنام نیٹ ورک میں انتظامی اور فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ وہ رشوت، دھمکیوں اور تشدد کے ذریعے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈال کر صرف مالی مفاد حاصل کرنا چاہتا تھا۔
تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ اس نے نہ صرف سکیورٹی حکام کو رشوت دی بلکہ اپنے ساتھیوں کو یہ بھی کہا کہ اگر کوئی مہاجر فون کے ساتھ پکڑا جائے تو اُسے قتل کر کے سمندر میں پھینک دینا۔ ملزم کو ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ میں سزا سنائی گئی۔
اس موقع پر جج نے کہا کہ اس کا اصل مقصد انسانی اسمگلنگ سے مالی فائدہ اٹھانا تھا۔ یہ فیصلہ ایک واضح پیغام ہے کہ برطانیہ انسانی اسمگلنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔