مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے ہے، ان کو وسائل اور تربیت دے رہا ہے۔
ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ خضدار میں جو ہوا اس کا تصور نہیں کرسکتا، پھر کہتے ہیں ہم حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، کون سے اور کس کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ لوگ کس چیز سے ناراض ہیں؟
انہوں نے کہا کہ اختلاف کا مطلب یہ نہیں کہ آپ پہاڑوں پر چڑھ جائیں، دشمن سے اسلحہ لیں اور ہم پر حملے شروع کردیں، یہ جو لوگ بھی ہیں یہ دہشت گرد ہیں، جنھوں نے یہ کیا ان کی گردنیں نہیں اڑانی چاہئیں؟ ان سے کوئی ہمدردی نہیں ہونی چاہیے، ان کو کچل دینا چاہیے، اس پر دو رائے نہیں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ایک بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ بھارت ہمارا دشمن ہے، جس میں دشمنی کا سلیقہ نہیں وہ کچھ بھی کر سکتا ہے، بھارت سازش کرے گا، دہشت گرد تنظیمیں پالے گا، کلبھوشن بھی بھیجے گا۔
عرفان صدیقی نے کہا ہمارے ہاں تقسیم ختم ہونی چاہیے، جنہوں نے خضدار میں دہشت گردی کی، کیا ان سے حساب نہ لیا جائے؟ اے پی ایس پر جو حملہ ہوا اس کے کیا محرکات تھے؟ کل جو ہوا اس کے کیا محرکات تھے؟
انہوں نے کہا کہ بھارت کو ایک سبق مل گیا ہے کہ ہمیں زیر نہیں کر سکتا، ہم اس کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، عاصم منیر فیلڈ مارشل بنے تو یہ پورے ملک کے لیے قابل تحسین ہے۔