اپیلٹ ٹریبونل نے شوگر کارٹل پر 44 ارب روپے جرمانے کا کیس دوبارہ سماعت کےلیے کمپٹیشن کمیشن کو واپس بھجوا دیا۔
اپیلٹ ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمپٹیشن کمیشن 90 روز میں شوگر کارٹلز کیس کا فیصلہ کرے۔
فیصلے میں یہ بھی کہا کہ کمپٹیشن کمیشن کی چیئر پرسن جوڈیشل کارروائی میں کاسٹنگ ووٹ استعمال نہیں کرسکتی، کمیشن کی چیئر پرسن نےکاسٹنگ ووٹ کے ذریعے 2، 2 سے برابر فیصلے کو اکثریت میں بدلا تھا اور اب کاسٹنگ ووٹ ختم ہونے سے پرانا فیصلہ دوبارہ 2، 2 سے برابر ہوگیا۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چیئرپرسن کے کاسٹنگ ووٹ سے فیصلہ کو عدالت میں چلینج کر رکھا تھا۔
یاد رہے کہ2021ء میں شوگر ملز پر کارٹل بنانے اور قیمتیں فکس کرنے پر 44 ارب روپے کا جرمانہ عائد ہوا تھا، دو ممبرز نے جرمانے کے حق میں جبکہ دیگر دو نے مخالفت میں فیصلہ دیا تھا۔