وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہمارا شمار دنیا کے کم ترین ٹیکس ادا کرنے والے ملکوں میں ہوتا ہے، ہمارے ترقی کے خواب بڑے ہیں لیکن ٹیکسوں کی ادائیگی کم ترین ہے، پاکستان کا ہر شہری اپنی آمدن پر ٹیکس ادا کرے۔
نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں آپریشن بنیان مرصوص میں شاندار کامیابی ملی ہے، معاشی میدان میں کامیابی کے لیے امن، سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات کا عمل بھی ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں اپنے ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشیو کو ساڑھے 10 فیصد سے 16 یا 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، جو لوگ ٹیکس ادا کر رہے ہیں وہ ٹیکس چوری کے خلاف چوکیدار کا کردار ادا کریں۔
احسن اقبال نے کہا کہ اگر ہم نے مستقل پائیدار ترقی کرنی ہے تو اس کا راستہ برآمدات کے فروغ میں ہے، یہ فروغ ایک دو ارب ڈالرز کا سالانہ بنیادوں پر نہیں بلکہ ہمیں پانچ دس ارب ڈالرز کی چھلانگیں چاہئیں، ضروری ہے کہ پاکستان کا ہر کاروباری شخص دنیا کی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کو لے جا کر زیادہ سے زیادہ آرڈر لائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہم ایک جدید ٹیکنالوجی کا بیس بنانے کے لیے بھی اگلے بجٹ کے اندر اقدامات تجویز کر رہے ہیں، اب ایک ڈیجیٹل ریولیوشن آیا ہے، دنیا میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی دوڑ لگی ہوئی ہے، پاکستان نے بھی اس ٹیکنالوجی کی دوڑ کو کامیابی سے کارکردگی دکھا کر جیتنا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے لیے مئی کا مہینہ بہت یادگار ہے، اس ماہ ہمارے سائنسدانوں، انجینیئرز نے دفاع کے شعبے میں دو سنگِ میل عبور کیے، 28 مئی کو ایٹمی دھماکوں نے ہمیں ایٹمی طاقت بنایا، 10 مئی کو ہماری مسلح افواج نے دشمن کو دندان شکن جواب دے کر بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نارووال میں ضلعی انچارج ریسکیو انجینئر نعیم مرحوم کے گھر بھی پہنچے جہاں انہوں نے انجینئر نعیم کے ورثاء سے تعزیت، گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا، احسن اقبال نے انجینئر نعیم مرحوم کی قبر پر حاضری دی، فاتحہ خوانی بھی کی۔
اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ انجینئر نعیم ایک فرض شناس آفیسر تھے، ہم ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔