• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عیدالاضحیٰ یا عیدِ قرباں اُس عظیم سُنتِ ابراہیمیؑ کی یاد میں منائی جاتی ہے کہ جب خلیل اللہ، حضرت ابراہیمؑ اتباعِ الہی میں اپنے پیارے بیٹے، حضرت اسمعیلؑ کوذبح کرنے پر آمادہ ہوئے تھے۔ یہ دن ہمیں ایثار و قربانی اور اطاعت و فرماں برداری کا درس دیتا ہے۔ 

لفظ، قربانی، قُرب سے نکلا ہے اور عربی میں قرب کے معنی ہیں، قریب یا نزدیک ہونا۔ چوں کہ عیداالاضحیٰ پر ہم جانوروں کی قربانی کے ذریعے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس لیےاسےعیدِقرباں بھی کہا جاتا ہے۔ 

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ’’قربانی کے دن اللہ کو خُون بہانے سے زیادہ بندے کا کوئی عمل محبوب نہیں اور وہ جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں اور کُھروں سمیت آئے گا اور قربانی کے جانور کا خُون زمین پر گرنے سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ کے ہاں ایک بلند درجہ حاصل کرلیتا ہے، تو تمہیں اپنی قربانی سے مسرور ہونا چاہیے۔‘‘

عیدالاضحیٰ کے روز ہمیں اپنےارد گرد موجود ایسے افراد کو بھی اپنی خوشیوں میں شریک کرنا چاہیے کہ جو ہوش رُبا منہگائی کے اس دَور میں بڑی مشکل سے گزربسر کررہے ہیں اور ہمیں اُن لوگوں کے گھر گوشت ضرور بھیجنا چاہیے کہ جو خُود قربانی کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے، کیوں کہ قربانی کے گوشت کے تین حصّے ہوتے ہیں۔ 

ایک اپنا، دوسرا رشتے داروں کا اور تیسرا غریب غُربا کا، لیکن بدقسمتی سے ہمارے یہاں کا عمومی طرزِ عمل یہ ہے کہ بیش تر افراد مستحقین کی بجائے اُنہی افراد کو گوشت بھیجتے ہیں کہ جنہوں نے خُود بھی قربانی کر رکھی ہوتی ہے، اور یوں بس ایک لین دین کا سا سلسلہ بن جاتا ہے۔ 

جب کہ یہ کسی طور دُرست عمل نہیں اور اس سے قربانی کا اصل مقصد بھی پورا نہیں ہوتا۔ ہمیں چاہیے کہ ہم دنیا دکھاوے کی بجائے اللہ کی خُوشنودی کے لیے قربانی کریں، وگرنہ نہ صرف قربانی کا ثواب حاصل نہیں ہوگا، اُلٹا احکاماتِ خداوندی پر عمل پیرا نہ ہونے کی سزا مقدر ہوگی۔

عیدالاضحیٰ پر بسیارخوری سے پرہیز

چوں کہ اِن دنوں مُلک کے بیش تر حصّوں میں شدید گرمی پڑرہی ہے، لہذا عیدالاضحیٰ کے موقعے پر گوشت کے استعمال میں اعتدال کا مظاہرہ کریں، بصورتِ دیگر آپ بیمار ہوسکتے ہیں۔ ہر چند کہ گوشت پروٹین کے حصول کا اہم ذریعہ ہے، لیکن موسمِ گرما میں زیادہ گوشت کھانے سے فوڈ پوائزننگ کا خطرہ لاحق رہتا ہے، جب کہ عید کے موقعے پر بسیارخوری بلڈ پریشر، معدے، جگر اور دل کے مریضوں کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ 

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہےکہ بسیار خوری ڈائریا، گیسٹرو، بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور فالج کا سبب بنتی ہے۔ علاوہ ازیں، گوشت کے ساتھ سلاد اور سبزیوں، پھلوں کا استعمال ضرور کریں۔