• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عارف علوی کے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے تک نکلوانے کی اجازت دیدی گئی

سابق صدر عارف علوی—فائل فوٹو
سابق صدر عارف علوی—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے سابق صدر عارف علوی کے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے تک نکلوانے کی اجازت دے دی۔

عارف علوی کے بینک اکاؤنٹس سربمہر کرنے کے کیس میں ڈائریکٹر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی وقار احمد عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت وقار احمد نے کہا کہ جواب جمع کروانے کےلیے مہلت دی جائے۔

جسٹس کے کے آغا نے وقار احمد سے کہا کہ یہ تاخیری ہتھکنڈے ہیں، عدالت خوب سمجھتی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سابق صدر عارف علوی، ان کی اہلیہ اور بچوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر آئندہ سماعت پر متعلقہ ریکارڈ کے ہمراہ اپنی پیشی یقینی بنائیں۔

جس کے بعد عدالت نے عارف علوی کے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے تک نکلوانے کی اجازت دیتے ہوئے آئندہ سماعت 19 جون کےلیے ملتوی کردی۔

عارف علوی کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست پر تحریری حکمنامہ 

سابق صدر اور پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ کیس کے تفتیشی افسر اسلام آباد سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے، تفتیشی افسر کی جگہ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی پیش ہوئے، ایڈیشنل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے عدالت کو معاونت فراہم نہیں کر سکے۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے اکاؤنٹ پیکا ایکٹ اور ملک مخالف پروپیگنڈا کا کیسز ہیں، وکیل درخواست گزار کے مطابق عارف علوی اور قریبی عزیزوں کے اکاؤنٹس منجمد ہیں، عدالت سمجھنے سے قاصر ہے کہ درخواست گزار اور اہلخانہ کے اکاؤنٹس کیوں منجمد کیے، درخواست گزار ایک اکاؤنٹ سے روز مرہ اخراجات کی مد میں 10 لاکھ روپے نکلوا سکتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کے دیگر بینک اکاؤنٹس بلاک رہیں گے، آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر متعلقہ ریکارڈ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوں، عدالتی حکم نامے کی نقول ڈی جی این سی سی اے آئی کو ارسال کی جائیں۔

قومی خبریں سے مزید