• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا مہنگا ہوگا کیا سستا؟ کونسا نیا ٹیکس لگے گا؟ وفاقی بجٹ دستاویز منظرِعام پر آگئی

’جیو نیوز‘ گریب
’جیو نیوز‘ گریب

کیا مہنگا ہوگا کیا سستا؟ کونسا نیا ٹیکس لگے گا؟ کن شعبوں سے استثنیٰ ختم کیا جائے گا، اس حوالے سے وفاقی بجٹ 26-2025 کی دستاویز منظر عام پر آگئی۔

اگلے مالی سال کےلیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

جیو نیوز نے بجٹ دستاویز حاصل کر لی، جس کے مطابق  تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد ہوں گے۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور تمام سیلری سلیب پر 2.5 فیصد ٹیکس کم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیے جانے کی بھی تجویز جبکہ پینشن میں بھی 10 فیصد اضافے کا امکان ہے۔

پیٹرولیم لیوی 78 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر ایک سو روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز اور پیٹرولیم مصنوعات صرف ڈیجیٹل ادائیگی سے خریدی جا سکیں گی۔ پیٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر ڈھائی روپے کاربن لیوی لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔ 

نان فائلرز کےلیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زیادہ کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر 1 اعشاریہ 2 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز پر نئے ٹیکس اقدامات متوقع ہیں جبکہ قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8 ہزار 207 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، دفاع کےلیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

دستاویز کے مطابق صوبوں اور اسپیشل ایریاز کے لیے 253 ارب 23 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز اور صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر 105 ارب 78 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے جائیں گے۔

انضمام شدہ اضلاع کے لیے 65 ارب 44 کروڑ روپے سے زیادہ جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 82 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

فیڈرل ایجوکیشن اور پروفیشنل ٹریننگ کے لیے 18 ارب 58 کروڑ سے زیادہ، ڈیفنس ڈویژن کے لیے 11 ارب 55 کروڑ روپے اور پاور ڈویژن کو آئندہ مالی سال 90 ارب 22 کروڑ روپے دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

دستاویز کے مطابق آبی وسائل ڈویژن کو آئندہ مالی سال 133 ارب 42 کروڑ روپے، ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 70 ارب 38 کروڑ روپے اور صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 2869 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

وفاقی وزارتوں اور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 682 ارب سے زیادہ، حکومتی ملکیتی اداروں کے لیے 35 کروڑ روپے سے زیادہ، این ایچ اے کو آئندہ مالی سال 226 ارب 98 کروڑ روپے اور آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1ہزار ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 39 ارب 48 کروڑ روپے سے زیادہ اور ریلوے ڈویژن کو 22 ارب 41 کروڑ روپے، پلاننگ ڈیولپمنٹ کو 21 ارب روپے سے زیادہ ملیں گے۔

دستاویز کے مطابق نیشنل ہیلتھ کو 14 ارب 34 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کی مد میں ملیں گے جبکہ وزارت داخلہ کو 12 ارب 90 کروڑ اور وزارت اطلاعات کو 6 ارب روپے سے زیادہ ملیں گے۔

قومی خبریں سے مزید