بلوچستان کے شہر گوادر میں ایک سادہ سی تقریب اس وقت تاریخی لمحے میں تبدیل ہو گئی جب وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ایک باہمت طالبہ کے شکوے کا غیرمعمولی انداز میں جواب دیا۔
تقریب کے دوران گوادر سے تعلق رکھنے والی طالبہ نفیسہ نے شکوہ کیا کہ اس کی آواز کوئٹہ تک نہیں پہنچتی اور اس کے تعلیمی مسائل نظر انداز ہو رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ناصرف نفیسہ کی بات کو پوری توجہ سے سنا بلکہ اس موقع پر جذباتی طور پر بھرپور ردعمل دیتے ہوئے اسے سٹیج پر بلایا، شفقت سے اس کا سر تھپتھپایا، ’بیٹی‘ کہہ کر مخاطب کیا اور انتہائی محبت اور عزت کے ساتھ اپنی نشست سے اٹھ کر اسے اپنی جگہ پر بٹھا دیا۔
وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ نفیسہ کی تعلیمی اخراجات ذاتی حیثیت میں خود برداشت کریں گے تاکہ اس کی تعلیم کا سفر کسی رکاوٹ کے بغیر جاری رہ سکے۔
انہوں نے کہا کہ نفیسہ صرف گوادر نہیں بلکہ پورے بلوچستان کی بیٹی ہے اور وہ ہر اس طالبِ علم کے ساتھ کھڑے ہیں جو علم کے راستے پر گامزن ہے۔