• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اب یہ ممکن نہیں رہا کہ’’تھری آئییز‘‘ (انڈیا، اسرائیل اورعمران خان) اپنے پاکستان دشمن ایجنڈا پر عمل درآمد میں کامیاب ہو سکیں کیونکہ ان کے مذموم عزائم سامنے آنے کے بعد احتیاطی اور حفاظتی حکمت عملی کے تحت مٹی کا ڈھیر بن گئے- پاکستان کی سلامتی کا چیلنج کرنے والے ’’تھری آئیز‘‘ نے اپنے دور حکومت میں ملکی دفاع اور معیشت کو مضبوط و مستحکم کرنے کی بجائے اپنے اقتدار کا ایک ایک دن ملک کی تنزلی اور تباہی پر صرف کیا اور مقبوضہ کشمیر بھارت کے حوالے کرنے کے لئے انڈیا کے ساتھ عملی تعاون کے علاوہ مسئلہ کشمیر کو انڈیا کا اندرونی مسئلہ قرار دیتے ہوئے یوتھیوں کو خاموش رہنے کا حکم دیا-اپنے دور میں ایک اہم ٹاسک جسے مکمل کرنا پاکستان اور مذہب اسلام کے بدترین دشمن اسرائیل کو تسلیم کرنا تھا جو عمران خان کے لئے مشکل معرکہ تھا جس کی ابتداء قومی اسمبلی میں اسرائیل کے حق میں تقاریر سے کیا گیا جو ابتداء میں ہی تنقید کا نشانہ بنا اور عمران خان کی یہ سازش ابتدائی سطح پر ہی دم توڑ گئی-حکومت میں رہتے ہوئے عمران خان کا بڑا اور اہم ترین ٹاسک پاکستان کا دفاعی نظام ناکارہ کرنے کے لئے فوج کو کمزور کرنے کا تھا جس کا آغاز پاکستان کے قابل اعتماد دوست چین سے تعلقات متنازع بناکر سی پیک کا منصوبہ منقطع کرانے میں کامیاب ہو گئے-اسی دوران عمران خان کی حکومت پر زوال کے بادل منڈلانے لگے جو جلد ہی کالی گھٹاؤں میں تبدیل ہوگئے اور سازشوں اور شرپسندی کی کھوکھلی بنیادوں پر قائم ریت کا یہ محل زمین بوس ہوگیا۔لیکن سازشوں، بداعمالیوں اور جھوٹ کا یہ سفر جاری رہا اور عمران خان نے فوج کو کمزور کرنے کے لئے ان ریاستی اداروں کو عالمی سطح پر دہشتگرد ثابت کرنے کے لئے مہم شروع کر دی اور دوسری طرف فوج کو درجہ بندی کی بنیاد پر تقسیم پیدا کرنے کے لئے ریاست، عدلیہ اور فوج کے خلاف نفرتیں پیدا کرنے کے ایجنڈے پر کام شروع کر دیا جس کے لئے ملک گیر تحریک کا آغاز کر دیا اور گلی گلی میں فوج اور ریاست کے خلاف زہرافشانی کی گئی-ریاست کی جانب سے درگزر اور خاموشی کی پالیسی اختیار کرنے کا نتیجہ تحریک انصاف کی ریاست اور فوج مخالف مظاہروں کی شدت میں اضافہ کی صورت میں سامنے آیا اور وفاق پر کے-پی-کے حکومت کی معاونت سے مسلح یلغار کا سلسلہ شروع کردیاگیا۔نفرتوں اور تشدد کی سیاست متعارف کرائی گئی، الفاظ اور اطوار کے معنی تبدیل کرکے اپنے حق میں استعمال کئے گئے۔غیرجانبداری کا جھکاؤ اگر ان کے طرف ہو تو اسٹیبلشمنٹ حب الوطن اور سلامتی کی علامت، ورنہ جانور، غدار اور ملک دشمن قرار دیا گیا، فارم 45 اور 47کا ڈرامہ انتہائی مہارت کے ساتھ شروع کرایا اور تادیر اس بیانیہ سے کھیلتے رہے-ہائیبریڈ حکومت کے قیام کا فارمولا جنرل باجوہ کو تاحیات ایکسٹینشن کی پیشکش کی صورت میں متعارف کرایا یعنی عمران خان صرف اقتدار کے لئے تاحیات ہائیبریڈ حکومت قبول کرنے کے لئے تیار ہو گئے کیونکہ اصل مقصد ملکی ترقی نہیں بلکہ دشمن کے ایجنڈے کی تکمیل تھا۔جب ماضی اور حال کے کردار پر تنقید ہوئی تو ہائیبریڈ عدلیہ کے ذریعے "صادق و امین" کا تاج سر پر سجا لیا اور’’برگزیدہ ہستی‘‘ کا روپ دھار لیا اور ملک کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے لئے پارلیمنٹ اور اس کے پارلیمنٹرینز کے خلاف چور چور اور ڈاکو ڈاکو کی تحریک چلا کر پاکستان کا تشخص تباہ کرنے کی سازش کی-اپنے ساڑھے تین سالہ دور اقتدار میں آئی-ایم-ایف اور دوسرے عالمی مالیاتی اداروں سے 75سالہ ملکی تاریخ میں لئے گئے قرضوں سے زائد قرضے حاصل کرنے کا پس پردہ مقصد ملکی ترقی یا دفاع کو مضبوط بنانا نہیں بلکہ انڈیا اور اسرائیل کے ایجنڈے کے مطابق پاکستان کی جیلوں میں سزائیں کاٹنے اور افغانستان میں موجود 42 ہزار سے زائد تربیت یافتہ دہشت گردوں کو پاک افغان بارڈر سے ملحقہ پاکستانی علاقوں میں آباد کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا تھا تاکہ وقت آنے پر پاکستانی فوج اور سلامتی کے دوسرے اداروں اندرونی طور پر کمزور کیا جا سکے اور جسے آج بقول عمران خان ’’پاکستان کے تین حصے ہوں گے، سب سے پہلے فوج تباہ ہو گی اور پھر پورا ملک رفتہ رفتہ تباہ ہو گا‘‘ کے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کے لئے ان دہشتگرد گروہوں کو ملک کی سلامتی کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔’’تھری آئییز‘‘ کی پاکستان کو دنیا کے نقشے سے مٹانے کی خواہش یا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتے کیونکہ رب ذوالجلال نے اب پاکستان اور اس کی سلامتی کے اداروں کو ناقابل تسخیر عسکری قوت عطا کر دی جو خوف کی صورت میں’’تھری آئیز‘‘ اور دوسری پاکستان دشمن قوتوں کے اعصاب پر طاری ہے جس کا توڑ ان قوتوں کے بس میں نہیں، اب دنیا ’’تھری آئیز‘‘ ایک ایک کرکے اپنے انجام کو پہنچے گا۔ پہلے پاکستان کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کے مذموم مقاصد پر عمل پیرا عمران خان کو اپنی اصل حیثیت اور اوقات کا علم ہوگا اور انڈیا اور اسرائیل ٹکڑے ٹکڑے ہوں گے۔

تازہ ترین