وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ رواں سال گھریلو صارفین کو 26 فیصد اضافی گیس فراہم کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال میں علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے گھریلو صارفین کو صبح 5 سے رات 10 بجے تک بلا تعطل گیس فراہم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آج بھی اعلیٰ سطح کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی اور گیس فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ میں نے بھی اس معاملے پر 2، 3 اجلاس کیے، ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے، موسم سرما میں گیس کی طلب میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس سال گزشتہ سال کی نسبت گیس لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی آئی ہے، اس سال گھریلو صارفین کو تقریباً 26 فیصد اضافی گیس فراہم کر رہے ہیں۔
علی پرویز ملک نے یہ بھی کہا کہ سوئی سدرن کے علاقوں میں بھی تقریباً 18 فیصد اضافی گیس فراہم کی جا رہی ہے، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال شکایات میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سردیوں میں بلوچستان کی گیس موجودہ ضروریات کو پورا نہیں کرسکتی، بلوچستان کو خیبر پختونخوا اور سندھ سے گیس فراہم کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئٹہ کے اندر گیس چوری اور بل ٹیمپرنگ کے مسائل موجود ہیں، جہاں گیس پریشر کا مسئلہ ہے اس کی نشاندہی کریں، معاملہ حل کیا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ تقریباً 70 سے 80 لاکھ گھریلو صارفین ایس این جی پی ایل پر موجود ہیں، نومبر میں 80 سے 90 ہزار شکایات موصول، 70 سے 80 فیصد اوگرا سے متعلق تھیں، ہم نے شکایات کو 36 گھنٹوں کے اندر حل کر دیا تھا۔