• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس،طاہر القادری کا 6 اور عمران خان کا 7 اگست سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

اسلام آباد (صباح نیوز،مانیٹرنگ سیل) پاکستان تحریک انصاف نے پاناما لیکس پر حکومتی رویئے کیخلاف 7؍ اگست سے ہفتہ وار احتجاجی مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ بدعنوان سیاسی ٹولہ جمہوریت کیلئے خطرہ ہے ، عوام کو خیبرسے کراچی تک متحرک کرکے وزیر اعظم کو قانون کی تابعداری پرمجبورکر دینگے۔بنی گالا میں تحریک انصاف کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پاناما لیکس پر ہر ہفتے الگ الگ شہروں میں مارچ کیا جائیگا۔ 7اگست کو پاناما لیکس کیخلاف پشاور سے راولپنڈی مارچ ہوگا۔ عمران خان پشاور سے ہی مارچ کی قیادت کرینگے ،جسکے بعد 13اور 14اگست کو بھی احتجاج کیا جائیگا ۔دوسری جا نب بنی گالہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ احتجاج نہیں آگاہی مہم شروع کر رہے ہیں ،بدعنوان سیاسی ٹولہ جمہوریت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اجلاس میں پاناما لیکس معاملے پر تحریک کیلئے حکمت عملی، حکومت کیخلاف تحریک کے دوران 7 اگست کے پلان اورپشاورسے راولپنڈی تک مارچ کی تیاریوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کے علاوہ پنجاب کے چاروں ریجن کے صدورنے بھی شرکت کی۔دریں اثنا ایک انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا اصل مسئلہ کرپشن ہے، آصف زرداری پر میگا کرپشن کے کیسز ہیں، رائیونڈ میں 60کروڑ روپے کی بلٹ پروف دیواریں بن رہی ہیں، بادشاہ سلامت کو لانے کیلئے 777طیارہ بھیجا جاتا ہے ۔کوشش کر رہے ہیں کہ ٹی او آرز پر کوئی سمجھوتہ ہوجائے ، پاناما لیکس پر ابھی احتجاج نہیں عوام میں آگاہی مہم شروع کر رہے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن کی تاریخ ہے کہ جو مرکز میں حکومت ہوتی ہے آزاد کشمیر میں بھی وہی جیتتی ہے جو پارٹی مرکز میں بیٹھی ہو وہی گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے الیکشن جیت جاتی ہے تاہم شکست سے خود کومزید بہتر بنانے کا موقع ملتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی 126دن کا دھرنا نہیں ہوا ،سانحہ اے پی ایس نہ ہوتا تو دھرنا ختم نہیں ہونا تھا۔ اگر انصاف نہ ملا تو اب یہ تحریک رکے گی نہیں، اپنے امپائر کھڑے کر کے الیکشن کرانا غلط ہے ۔ ہم کیس سپریم کورٹ میں لیکر جائیں گے۔ ریلوے میں آڈٹ رپور ٹ کے مطابق 10ارب کی چوری ہوئی۔ پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کو چیلنج کرتا ہوں کہ کے پی کے جیسا احتساب قانون بنا کر دکھائیں، کرپشن کی نشاندہی کرنے والے کو رقم کا 25فیصد دیا جائے گا۔ 
تازہ ترین