سہنسہ(نمائندہ جنگ) سابق ڈسٹرکٹ کونسلر اور ن لیگ کے مرکزی رہنما راجہ محمد ریاض خان نے کہا کہ راجہ فاروق حیدر کا وزیر اعظم بننا شاہ غلام قادر کا سپیکر اور فاروق طاہر ڈپٹی سپیکر بننا آزاد کشمیر کے خطے کے لیے خوش قسمتی کا باعث ہے۔ نومنتخب ن لیگی حکومت کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہوگا جس کے لیے حکمت عملی اور پلاننگ کی ضرورت ہے۔ دانشمندانہ فیصلے کرنا ہوں گے۔ میرٹ کی بالادستی قائم کرنا ہوگی ، انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔ وزیر اعظم کو مختصر کابینہ بنا کر عوامی مسائل پر توجہ دینا ہوگی تاکہ خطے کی پسماندگی دور ہوسکے ،ٹوٹی کھمبے کی سیاست کو بند کیا جائے،میگا پروجیکٹ دیے جائیں ،اجتماعی مسائل حل کیے جائیں تاکہ عوام کو بھاری مینڈیٹ کا صلہ مل سکے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کلب میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں نومنتخب وزیراعظم سے توقع رکھتا ہوں کہ وہ باکردار اور باعمل شخص ہیں ، قومی سوچ رکھنے والے مدبر و زیرک اور باصلاحیت نظریاتی پختگی کی علامت رکھنے والے شخص ہیں۔ خطے کی عوام ان سے بہت سی توقعات وابسطہ کیے ہوئے ہیں کہ وہ ملکی و قومی انتظامی ذمہ داریاں پوری کرنے کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی کشمیر کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ میرا ان کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ چاپلوسی کرنے والے لوگوں سے بچیںاور حقیقت پسندانہ سیاست کو پروان چڑھائیں۔منفی رجحان کو روکنا ہوگا۔ تعصبات کی لعنت ختم کرنا ہوگی۔ناانصافیوں کا ازالہ کرنا ہوگا۔ نفرتوں کدورتوں کو مٹانا ہوگا۔اپنوں بیگانوں کی تمیز ختم کرنا ہوگی، معاشرتی ناہمواریوں کو دور کرنا ہوگا اور خوشخال کشمیر کی بنیاد رکھنا ہوگی تاکہ عوام خود تبدیلی محسوس کریں۔انھوں نے کہا کہ اگر فاروق حیدر نے اپنی ملکی و قومی ذمہ داریوں کو پورا کیا تو عوام کا تعاون بھی ملے ، دعائیں بھی ملیں گی اور مثبت سوچ کا صلہ بھی ملے گا۔