• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: لیاری میں گرنیوالی عمارت میں ریسکیو آپریشن مکمل کر کے مشینری روانہ

—جنگ فوٹو
—جنگ فوٹو

کراچی کے علاقے لیاری میں گرنے والی عمارت میں ریسکیو آپریشن مکمل ہو گیا، جس کے بعد مشینری روانہ ہو گئی۔

ریسکیو حکام کے مطابق لیاری میں گرنے والی عمارت کے ملبے سے 27 لاشیں نکال لی گئی ہیں، آخری لاش نوجوان لڑکے زید کی نکالی گئی۔

ریسکیو اداروں کی جانب سے ملبہ ہٹانے کا کام مکمل کیا جا چکا ہے، اس کے لیے ہیوی مشینری استعمال کی گئی، جو اب روانہ ہو گئی ہے۔

ریسکیو اہلکاروں کے مطابق عمارت کے ملبے سے 27 افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں، 11 زخمیوں میں 10 کو طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا جبکہ 1 مریض اب بھی زیرِ علاج ہے۔

’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے، چیف فائر آفیسر ہمایوں کا کہنا تھا کہ ریسکیو کا کام طویل ہونے کی بنیادی وجہ ملبے میں لاشوں کے دبے ہونے کا خدشہ تھا۔

اس معاملے پر وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ لیاری میں پیش آنے والا واقعہ افسوس ناک ہے، لوگوں کو مخدوش عمارت خالی کرنے کا کہا جاتا ہے تو وہ مزاحمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لائف ڈیٹیکٹیو ڈیوائس سے ملبے کے نیچے دبے افراد کا پتہ لگایا جا سکتا تھا لیکن مختلف اداروں اور ہیوی مشینری کے شور کی وجہ سے ڈیوائس کا استعمال ممکن نہ ہو سکا۔

دوسری طرف انتظامیہ نے لیاری میں 22 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا ہے، جن میں سے 14 خالی کرا لی گئیں جبکہ دیگر 8 عمارتوں کو خالی کرانے کی کوشش جاری ہے۔

قومی خبریں سے مزید