• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

براہ راست جارحانہ فوجی حملوں یا اپنے پروردہ دہشت گرد گروہوں کے ذریعے بھارت پاکستان میں خاک و خون کا جو گھنائونا کھیل رہاہے۔ جمعرات کو اسلام آباد میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں اس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیاکہ بھارتی حمایت یافتہ اوراسپانسرڈ پراکسیزکے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اقدامات ناگزیر ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے پریس ریلیز کے مطابق اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا کہ پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی مسلح افواج کی اولین ترجیح ہے ۔ آرمی چیف فیلڈمارشل سید عاصم منیر نے بھارتی فوج کے بے بنیاد الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ فوجی کشیدگی میں کسی تیسرے فریق کو شامل کرنا بھارت کی بلاک پر مبنی سیاست کو فروغ دینے کی غیر سنجیدہ کوشش ہے ۔ اس بھونڈی کوشش کا مقصدبھارت کی خطے میں نیٹ سیکورٹی پرووائیڈر کے خود ساختہ کردار کو گمراہ کن طور پر پیش کرنا اورفوائد سمیٹنا ہے۔ اسکے نتیجے میں دنیا واضح طورپر بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اورہندو توا انتہا پسندی کے خطرناک رجحانات سے بدظن ہوتی جارہی ہے ۔یہ صورتحال پاکستان کے لئے نہ صرف خود انحصاری بلکہ قومی اتحاد اور عزم بڑھانے کا بھی تقاضا کرتی ہے۔ کانفرنس میں مشرق وسطیٰ اور ایران میں ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں داخلی اور خارجی سلامتی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آرمی چیف کے وزیراعظم کے ہمراہ حالیہ غیر ملکی دوروں اور سفارتی کردار سے بھی کانفرنس کو آگاہ کیا گیا۔ کانفرنس کے اختتام پر آرمی چیف نے ملک کو درپیش تمام خطرات کے خلاف پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ فوجی قیادت کی یہ کانفرنس لورالائی اور موسیٰ خیل کے درمیان ژوب کے علاقے میں جمعرات کو ہونے والے المناک سانحے کی روشنی میں بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اس روز کوئٹہ سے پنجاب آنے والی کوچ کے دس مسافروں کو شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد درجنوں مسلح افراد نے اغوا کیا اور ان میں سے 9کو نہایت بے دردی سے قتل کرکے لاشیں پہاڑی علاقے میں پھینک دیں۔ صرف ایک مسافر کو زندہ چھوڑا گیا۔ سیکورٹی فورسز نے فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کا واردات کی اطلاع ملنے پر فوری پیچھا کیا اور لاشیں تلاش کرلیں حملہ آوروں کا تعاقب کیا جارہا ہے جنہیں حکومت بلوچستان کے ترجمان نے کیفر کردار کو پہنچانے کا یقین دلایا ہے۔ مئی کے اوائل میں پاکستان پر حملے میں بھارت کو جومار پڑی اس کی خفت کومٹانے کے لئے بھارتی حکمرانوں نے پاکستان میں پراکسی وار تیز کر دی ہے۔ ژوب کا واقعہ اسی سلسلے کی تازہ کڑی ہے۔ کور کمانڈر کانفرنس کے بیان میں درست کہا گیا ہے کہ بھارت نے مئی کی جنگ میں شکست فاش کے بعد پراکسیز کے ذریعے پاکستان کے خلاف اپنے مکروہ ایجنڈے پرعملدرآمد تیز کر دیا ہے۔ صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور دوسرے قومی رہنمائوں نے بجا طور پر بھارت کی طرف سے طاقت کے اس بے جا استعمال کی پرزور مذمت کی اور شہدا کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ شہدا میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں جو اپنے والد کے انتقال پر ان کے جنازے میں شرکت کیلئے جارہے تھے، پہلگام میں دہشت گردی کا جو واقعہ ہوا پاکستان نے سب سے پہلے اسکی مذمت کی تھی اور بھارت کو اس کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے خود بھی اس میں مدد دینے کی پیشکش کی تھی مگر مودی سرکار نے چونکہ یہ فالس فلیگ ڈرامہ پاکستان پر حملے کا جواز پیدا کرنے کیلئے خود رچایا تھا اسلئے وہ دنیا کے سامنے پاکستان کے ملوث ہونے کاکوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ لگتا ہے کہ بھارت ایک اور حملے کی تیاری کررہا ہے قوم کو اس کیلئے تیار رہنا چاہئے۔

تازہ ترین