• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیماتِ نبویﷺ پر عمل سے جیون آسان، محفوظ بنائیں

مصباح طیّب، سرگودھا

اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ہم مسلمان ہیں اور امام الانبیاء حضرت محمّد ﷺ ہمارے ہادی و رہنما۔ مسندِ احمد کی حدیثِ مبارکہؐ ہے کہ ’’یہ اُمّت تمام اُمّتوں سے افضل ہے۔‘‘ اور نبی پاک ﷺ کے طرزِحیات کو اپنانا ہی ہماری دُنیا و آخرت کی کام یابی کاراز ہے۔ ہمیں اللہ تعالی اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کا حُکم دیا گیا ہے، لیکن ہم اپنےنفس کےتقاضوں کے مطابق زندگی گزارتے ہیں اور پھر نقصان بھی اُٹھاتے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ آج تارکِ سُنّت ہونے کے سبب ہی مسلمان دُنیا بَھر میں ذلیل و رُسوا ہو رہے ہیں۔ 

واضح رہے کہ ہمارے پاس قرآن و حدیث کی صُورت زندگی کے آغاز سے لے کر قبر میں اُترنے تک کی مکمل رہنمائی موجود ہے اور اگر ہم دینی معلومات حاصل کرنا چاہیں، تو صرف ایک کلک سے اُس خزینے تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ’’مجھ سے (جو سُنو آ گے) پہنچا دو، خواہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ (بخاری شریف) ذیل میں چند ایسی سُنّتوں، تعلیماتِ نبویؐ، دُعاؤں اور اذکار کا ذکر کیا جا رہا ہے کہ جنہیں ہم اپنے روزمرّہ معمولات کا حصّہ بنا کر اپنی زندگی کو دُرست سمت میں گام زن کر سکتے ہیں۔

نکاح، نبیٔ پاک حضرت محمدﷺ کی سُنّت اور افزائشِ نسل کے لیےضروری عمل ہے اور بغیر نکاح مَرد و زن کا تعلق حرام ہے۔ نبیٔ کریمؐ نے شادی کی پہلی رات شوہر کو بیوی کے پیشانی کے بالوں پر ہاتھ رکھ کر خیر و برکت کے لیے دُعا تعلیم فرمائی ہے۔اِس طرح پہلے ہی روز سے گھر میں خیر و برکت کی فکر پیدا ہوجاتی ہے اور میاں، بیوی ایسے کاموں سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں، جن سے اِس خوب صورت بندھن میں کوئی تفرقہ پیدا ہو۔ شومئی قسمت، ہمیں تو اس دُعا سے متعلق علم ہی نہیں، پڑھنا تودُورکی بات ہے۔ اِسی طرح اگر آپ شیاطین اور جنّات کے شر سے محفوظ رہناچاہتےہیں، تو نمازِپنج گانہ کی ادائی کا اہتمام کریں۔ 

ہر فجر کی نماز کے بعد تین تین مرتبہ مسنون دُعائیں، معوذتین اور 100مرتبہ چوتھا کلمہ پڑھیں۔ نمازِ عصر کے بعد اذکار کے اس عمل کو دُہرائیں۔ اور فجر اور عصر کے بعد یہ عمل کرتے رہنے سے آپ موت کے سوا ہر تکلیف سے دُور رہیں گے۔ نیز، گھر سے باہر نکلتے وقت بھی مسنون دُعائیں پڑھنے کا اہتمام کریں اور بازار میں موجودگی کے دوران چوتھا کلمہ پڑھتے رہیں۔ 

ماضی میں غُسل خانے، صحن کے ایک کونے میں بنے ہوتے تھے، لیکن اب ہم نے اٹیچڈ باتھ رُوم بنانا شروع کردیے ہیں۔ یاد رہے کہ اِن مقامات پر ہمہ وقت جنّات کا بسیرا ہوتا ہے لہٰذا ہمیشہ بیت الخلاء میں داخلے کی دُعا پڑھ کر اندر داخل ہوں۔ اِسی طرح بستر پر لیٹنے سے قبل اُسے ضرور جھاڑیں۔ حاسدین کے حسد اور نظرِ بد سے بچنے کے لیے بلاوجہ اپنی اور اپنے اہلِ خانہ کی تصاویر اور احوال سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں اور نہ ہی اپنی کام یابیوں کی داستانیں لوگوں کوسُنائیں۔ یاد رہے، نظرِ بد اُونٹ کو ہانڈی میں پہنچا دیتی ہے۔

ہم آج ایک پُرفتن دَورمیں جی رہے ہیں اور ایک مسلمان معاشرے میں عورت کا بے حجاب گھر سے باہر نکلنا فتنے کو جنم دیتا ہے، جب کہ عورت کی تو آواز کا بھی پردہ ہے، جو آج کل مَردوں کی آنکھوں پر پڑا ہے۔ واضح رہے کہ اپنی خواتین کو بےجا آزادی سے روکنے کی بجائے اِس عمل میں اُن کی معاونت کرنے والے مَردوں کو ’’دیوث‘‘ کہا گیا ہے، جو جنّت کی خوش بُو بھی نہیں سُونگھ پائیں گے۔ آج صنفِ نازک مَرد کی برابری کی دعوے دار ہے اور ہر محفل اور چینل کی زینت بنی ہوئی ہے۔

حضرت فاطمہؓ اس بات پر متفکّر تھیں کہ رحلت کے بعد جب وہ کفن میں لپٹی ہوں، تو کہیں اُن کی جسم کی ساخت نظر نہ آئے۔ تب آپؓ کی خادمہ نے،جن کا تعلّق کسی دوسرے علاقے سے تھا، بتایا کہ اُن کے ہاں جنازے کے اوپر لکڑیاں نصب کرکے اُسے ڈھانپ دیا جاتا ہے، تو حضرت فاطمہؓ نے بھی اِسی طریقے کو پسند فرمایا اور رات کے وقت دفن کرنے کی وصیّت کی۔

نیز، کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد ہاتھ دھونے سے گھر سے کبھی برکت ختم نہیں ہوتی، حتیٰ کہ دسترخوان پر رہ جانے والے روٹی کے ٹکڑے کھانے سے بھی برکت ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں، کھانا برتنوں میں نہیں چھوڑنا چاہیے کہ پھر اُن میں سے شیطان کھاتا ہے۔ 

اِس کے علاوہ اپنی قیام گاہ میں داخل ہوں، تو سلام لازماً کریں، خواہ گھر میں کوئی موجود نہ بھی ہو، اور داخلے کے وقت درود شریف بھی ضرور پڑھیں۔ زبان اگر ہمہ وقت مختلف اوراد و اذکار میں مصروف رہے، تو نہ صرف رحمتوں، برکتوں کانزول جاری و ساری رہتا ہے، بلکہ انسان بہت سی لا یعنی سوچوں، غیر ضروری باتوں اورخرافات وغیرہ سےبھی محفوظ و مامون رہ سکتا ہے۔