• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکس قومی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہیںمگر ٹیکس گوشواروں کےفارم انگریزی میںہیں اور پیچیدہ بھی جس کی وجہ سے انہیں پُر کرنا عام ٹیکس دہندگان کے بس کی بات نہیں۔ ایف بی آر نے ان کی مشکل آسان بنانے کے لئے گوشواروں کی زبان اردو میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام کے اطلاق اور دیگر اصلاحات کے بارے میں ہفتہ وار جائزہ اجلاس سےجو ان کی صدارت میں منعقد ہوا خطاب کرتے ہوئے آسان اور قومی زبان اردو میں ٹیکس گوشوارے جاری کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا اور ہدایت کی کہ انہیں بھرنے کے عمل میں مدد دینے کے لئے ہیلپ لائن بھی قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ کا بھی اردو میں ترجمہ کیا جائے اور ٹیکس اصلاحات میں عام آدمی کی سہولت پر توجہ مرکوز کی جائے۔ ٹیکس کی اصلاحات اور گوشواروں کے فارم آسان بنانے کے لئے انہوں نے ایف بی آر کے اقدامات کی ستائش کی اور یہ بھی کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا تاریخی سطح عبور کرنا کاروباری برادری کے ملکی معیشت پر اعتماد کا مظہر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیحات میں ٹیکس بیس بڑھانا اور غریب آدمی پر ٹیکس کے بوجھ میں مزید کمی کرنا شامل ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ریاستی ملکیتی اداروں کو بھی ڈیجیٹل نظام کے دائرہ کار میں لایا جائے اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری حضرات کے لئے ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کو آسان بنایا جائے اس کے علاوہ ایف بی آر کی تمام اصلاحات کی شفافیت کے لئے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنائی جائے۔ عوام کی سہولت کے لئے ٹیکس گوشواروں کو ڈیجیٹل، مختصر اور مرکزی ڈیٹابیس سے منسلک کر کے آسان ترین بنا دیا گیا ہے جو ایک مستحسن پیشرفت ہے- حکومت کے ان اقدامات سے ملک معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔ ادھر کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بار بار معاشی عدم استحکام سے بچنے کے لئے پاکستان کو جرأت مندانہ اور مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔ اس سلسلے میں بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے منافع باہر لے جانے اور ایل سی نہ کھلنے کے مسائل حل کر دیئے گئے ہیں۔ 30 جون کو ختم ہونیوالے سال میں ملٹی نیشنلز کا 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کا منافع باہر گیا ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت کے پاس جتنی مالیاتی گنجائش تھی، تنخواہ داروں کو اتنا ریلیف دیدیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تنخواہ دار طبقے کے لئے ٹیکس گوشوارے داخل کرانے کا طریقہ کار آسان بنانے کے لئے ایف بی آر نے نیا فارم تیار کیا ہے جس میں ان کے شناختی کارڈ کے حوالے سے ٹیکس کٹوتی اور اثاثوں کی خریداری کا اندراج ہوگا۔ اس مہینے کے آخر تک گوشواروں کے فارم اردو میں بھی دستیاب ہوں گے اس کے علاوہ پہلے مرحلے میں ان کا سندھی اور پشتو اور اس کے اگلے مرحلے میں پنجابی اور بلوچی میں ترجمہ کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ تنخواہ داروں کے انکم ٹیکس ری فنڈ جلد ادا کر دیئے جائیں۔ ٹیکس گوشوارےان کو معاوضے پر ٹیکس کے عملے سے بھروانا پڑتے تھے۔ اردو اور علاقائی زبانوں میں ترجمہ شدہ اور آسان ہونے کی وجہ سے انکی ایک بڑی مشکل دور ہو جائے گی۔ حکومت کی ہدایت پر ایف بی آر کی جانب سے آسان زبان میں مختصر فارم پر کرنا ان کے لئے مشکل نہیں رہے گا اور ٹیکسوں کی مد میں آمدنی بھی بڑھے گی۔ حکومت ٹیکس اصلاحات لانے کے لئے بھی سرگرم عمل ہے جس سے کاروباری برادری کے مطالبات بھی پورے ہوں گے اور ملک کی ترقیاتی سرگرمیوں میں اضافے کے علاوہ بیرونی قرضوں کے بوجھ سے بھی نجات ملے گی۔

تازہ ترین