• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جھنگ میں یونیورسٹی طالبہ کا قتل، مقتولہ کے دوستوں کو والدین نے فون پر بتایا بیٹی کا قتل ہوا ہے

—علامتی تصویر
—علامتی تصویر

جھنگ میں ایگریکلچر یونیورسٹی کی طالبہ کے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، مقتولہ کے دوستوں کو اس کے والدین نے فون پر آگاہ کیا کہ بیٹی کا قتل ہوا ہے۔

یونیورسٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ بی ایس سی ایس کی طالبہ تھی، فاطمہ جناح ہاسٹل میں رہتی تھی، 18 جولائی کو ویب ڈیولپنگ کا پیپر دے کر گھر روانہ ہوئی تھی۔

مقتولہ کا 18 جولائی کو دوستوں سے آخری رابطہ دن 1 سے ڈیڑھ بجے کے درمیان ہوا، مقتولہ آرائیاں والا اڈہ فیصل آباد روڈ کی رہائشی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جھنگ میں فیصل آباد روڈ پر سڑک کنارے سے 19 سالہ طالبہ کی لاش ملی تھی، پولیس نے  ایک ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا۔

ملزم کی نشاندہی پر طالبہ کا لیپ ٹاپ برآمد کیا گیا تھا، اس کا موبائل فون نہر میں پھینک دیا گیا  تھا۔

ملزم نے لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے اپنی ذاتی گاڑی استعمال کی۔

پولیس کے مطابق راولپنڈی زرعی یونیورسٹی کی طالبہ بس کے ذریعے جھنگ میں اپنے گھر آ رہی تھی، اس دوران اہلخانہ کے ساتھ بھی رابطے میں تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کے الزام میں مقتولہ کے ایک رشتے دار کو حراست میں لیا گیا ہے، ملزم طیب نے بیان دیا کہ اُس نے طالبہ کو چنیوٹ موڑ کے قریب ورغلا کر بس سے اتار لیا، بعد میں اغواء کر کے زہریلی چیز کھلا کر قتل کر دیا۔

ملزم نے لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے اپنی گاڑی استعمال کی اور لاش کو سڑک پر پھینک دیا۔

قومی خبریں سے مزید