برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی نے طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرنے کے باوجود ان کے دو اہلکاروں کو ملک میں افغان سفارتی مشنز میں کام کرنے کی اجازت دی ہے۔ چانسلر میرس کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کو روکنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ قونصلر عملے کو ملک میں داخل ہونے اور کام کرنے کی اجازت دینے کے باوجود طالبان کی حکومت کو سفارتی طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرمنی نے 2021 میں افغانستان میں سخت گیر اسلام پسند طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد پہلی بار حکمران طالبان حکومت کے دو سفیروں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔