احساس ……
اُس چھوٹے سے کتاب گھر کے بوڑھے سیلز مین نے
’’ایک عجیب سوال کیا:‘‘
آپ کس احساس کی تلاش میں ہیں؟‘‘
آپ ہی کچھ تجویز کیجیے۔’’ میں نے کاندھے اچکائے۔‘‘
’’اگر آپ کو خواب اور امید کی تلاش ہے…‘‘
وہ مسکرایا۔’’تو امریکی ادیبوں کو پڑھیں۔
اگر انقلاب کو سمجھنا چاہتے ہیں، تو روسی ادیب ٹھیک رہیں گے۔
اگر تنہائی کی کہانیوں میں دل چسپی ہے، تو لاطینی امریکی
’’اور جلاوطنی کی داستانیں پسند ہیں، تو چیک ادیب مناسب ہیں۔‘‘
میں نے کھنکھار کر گلا صاف کیا۔
’’دراصل مجھے بھوک، بے بسی اور موت میں دلچسپی ہے۔‘‘
بوڑھے نے تاسف سے سر ہلایا۔ ’’معذرت جناب
ہم فلسطینی ادیبوں کی کتابیں نہیں رکھتے‘‘۔