پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے غزہ پر اسرائیلی فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے اور 61 ہزار معصوم جانوں کے قاتل کو کٹہرے میں لانے اور عالمی عدالت میں جوابدہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سلامتی کے پردے میں چھپ کر اسرائیل غزہ پر قبضے کو قانونی بنانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، اسرائیل کا یہ ظلم نظام کا حصہ بنانے کی سازش ہے۔ غزہ کو بھوک، پیاس سے مارنا جنگ نہیں بلکہ منظم نسل کشی کی بدترین مثال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، غزہ کے اسپتال بند، بچے نڈھال، ماں باپ بے بس، کیا یہی بین الاقوامی نظام انصاف ہے؟ اسرائیلی قیادت کو عالمی عدالت میں جوابدہ بنایا جائے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ دو ملین سے زائد زندگیاں اسرائیلی محاصرے کی لپیٹ میں سسک رہی ہیں، یہ صرف ایک انسانی بحران نہیں بلکہ انسانیت کا امتحان ہے، غزہ میں خوراک اور پانی بند کر کے اسرائیل دنیا کو بتارہا ہے کہ ظلم اب پالیسی بن چکا ہے۔
شیری رحمان کا کہنا ہے کہ دنیا کی مجرمانہ خاموشی ظالم اسرائیل کو مزید بے خوف بنا رہی ہے، مظلوم فلسطینیوں کو انصاف دیا جائے۔