• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج 14اگست ہے، آج میری پیاری دھرتی ماتا کا یومِ آزادی ہے، اے میرے وطن پاکستان! آج تجھے دنیا کے نقشے پر اُبھرے 78سال بیت گئے ہیں، آج ہی کے دن قائداعظم محمد علی جناح کی زیر قیادت تیرے بہادر سپوتوں نے غیرملکی سامراج کی زنجیروں کوہمیشہ ہمیشہ کیلئے توڑ کر تجھے آزاد کرایا تھا، ہر سال کی طرح آج میری دھرتی ماتا کےجنم دن کے موقع پر گلی کوچے سبز ہلالی پرچم سے سجے ہیں، فضا میں ملی نغمے گونج رہے ہیںاور ہواؤں میں ہر طرف آزادی کی خوشبو پھیلی ہوئی ہے۔ چاہے اندرون سندھ کا پسماندہ ترین ضلع تھرپارکر ہو یا شہرقائدکراچی کاجدیدپوش علاقہ یا پھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ ملک بھر میں بسنے والےہر محب وطن شہری کا چہرہ خوشی سے دمک رہا ہے،سڑکوں شاہراہوں پرقومی پرچموں کی بہار ہے، ہر شہر ہر نگر کی بلند وبالا عمارتوں کی چھتوںپر لہراتے پاکستانی جھنڈے ہمارے بڑوں کی انتھک جدوجہد اور قربانیوں کی داستان سُنا رہے ہیں، ننھے منے ہاتھوں میں جھنڈیاں اُٹھائے ہنستے کھیلتے بچے پاک سرزمین کا روشن مستقبل ہیں۔ اے میری دھرتی ماتا، آج میں تیرے 78ویں جنم دن کے موقع پر سب کے سامنے تجھ سے اپنی بے پناہ محبت کا اعتراف کرنا چاہتا ہوں، میں دنیا کو بتلانا چاہتا ہوں کہ میں پاک دھرتی کے ہر کونے سے پاکستان زندہ باد کا نعرہ گونجتا سُن رہا ہوں، میں پاک سرزمین میں بسنے والے ہر شہری کے دِلوں میں صرف ایک ہی جذبہ دیکھ رہا ہوں اور وہ ہے مادرِ وطن پاکستان کی عزت و آبرو کی حفاظت کی خاطر سب کچھ قربان کرنے کا آہنی عزم، چاہے کسان ہو یا طالب علم، مزدور ہو یا تاجر، سب تیری پاک مِٹی پر مرمِٹنے کیلئے تیار ہیں، ہمیں ادراک ہے کہ آزادی ایک امانت ہے جو ہمارے بڑوں نے جانوںکی قربانیاں پیش کرکے ہمارے حوالے کی ہے۔آج جب میں سوچتا ہوں کہ آزادی کی حفاظت کیلئے بہادر افواجِ پاکستان نے معرکہ ِحق میں جرات و بہادری کی نئی داستانیں رقم کردیں توہر محب وطن شہری کی طرح میرا سر بھی فخر سے بلند ہو جاتا ہے، جب بھی ہماری سرحدوں کا تقدس پامال کرنے کی جسارت کی گئی تو وطن کے سجیلے جوانوں نے ایسا منہ توڑ جواب دیا کہ دنیا حیران رہ گئی، تیری سرحدوں پر ہردم چوکس سپاہیوں نےہمیشہ اپنےخون سے ثابت کیا کہ دھرتی ماتا پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے کا انجام عبرتناک ہے۔اے میرے پیارے پاکستان! میں نے مختلف شہروں اور قصبوں میں لوگوں سے بات کی ہے،ٹی وی ٹاک شوز میں شرکت کی ہے، قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں شرکت کی ہے، بیرونِ ملک دوروں کے دوران اوورسیز پاکستانیوں سے گفتگو کی ہے، ہر جگہ ایک ہی حقیقت سامنے آئی کہ پاکستان کا بچہ بچہ اپنی فوج، اپنے پرچم اور اپنے وطن سے محبت کرتا ہے،یہ محبت کسی ایک نسل یا علاقے تک محدود نہیں،یہ پہاڑوں سے لے کر صحراؤں تک، اور شہروں سے لے کر دیہاتوں تک یکساں ہے۔اے میرےپیارے وطن، توُ اچھے سے جانتا ہے کہ پاکستان بنانے کیلئے محب وطن غیرمسلم پاکستانی قائد اعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں تحریک پاکستان کا ہراول دستہ تھے اور آج بھی میرے جیسے جذبہ حب الوطنی سے سرشار پاکستانی اپنی دھرتی ماتا کو سنوارنے کیلئے آگے آگے ہیں۔میرے پیارے پاکستان! چند دن قبل گیارہ اگست کو مجھے صدرِ پاکستان جناب آصف علی زرداری کی جانب سے ایوانِ صدر میںمنعقدہ غیرمسلم اقلیتوںکے قومی دن کی باوقارتقریب میں مدعو کیا گیا تومجھے ایسا محسوس ہوا کہ قائداعظم ہمیں یاد دِلا رہے ہیں کہ پاک سرزمین پر ہر شخص آزاد ہے، چاہے وہ مسجد میں جائے یا مندر میں، چرچ میں جائے یا کسی اور عبادت گاہ میں۔ میںآج دنیا کے سامنے صدرِ پاکستان زرداری صاحب کی اعلیٰ ظرفی اور حب الوطنی بھی اجاگر کرنا چاہوں گا جنہوں نےاپنے گزشتہ دورِ صدارت میں قائداعظم کے غیرمسلم پاکستانی شہریوں سے وعدےکی یاد تازہ رکھنے کیلئے ہر سال گیارہ اگست کو قومی اقلیتی دن منانے کا اعلان کیا تھا۔ آج جب پاک سرزمین میں بسنے والے محب وطن ہندو، کرسچین، سِکھ اور پارسی اپنے اکثریتی ہموطنوں کے شانہ بشانہ سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے پاکستان کا جشن آزادی ایک ساتھ مل کر مناتے ہیں تو دنیا کوقومی یکجہتی اور مذہبی ہم آہنگی پر مبنی ایک واضح پیغام جاتا ہے کہ نظریہ پاکستان ہمارے خون میںشامل ہے۔ آج اپنی دھرتی ماتا کے جنم دن پر میری مالک سے پراتھنا ہے کہ وہ مجھے اتنا حوصلہ دے کہ میں تھر پارکر میں واقع 150 ایکڑ پر مشتمل پریم نگر کو پیار، محبت، رواداری اور برداشت کا گہوارا بنانے میں کامیاب ہو جاؤں، مجھے یقین ہے کہ غریب نادار اور مستحق لوگوں کو معاشرے کا کار آمد شہری بنانے کا یہ فلاحی میگا پراجیکٹ محب وطن وانکوانی گھرانے کی جانب سے دھرتی ماتا پاکستان کیلئے ایک ایسا عظیم تحفہ ثابت ہوگا جو رہتی دنیا تک غیر مسلم پاکستانیوں کی ذات پات اور دین دھرم سے بالاتر ہوکر انسان دوست خدمات کو اجاگر کرتا رہے گا ۔ اے میری پیاری دھرتی ماتا!آج تیرے جنم دن پر میں تجھ سے یہ وعدہ کرتا ہوں کہ میں اپنے سبز ہلالی پرچم کو ترقی اور خوشحالی کی بلندیوں پر لے جانے کیلئے اپنی جان تک دینے سے دریغ نہیں کروں گا، میں چاہتا ہوں کہ تیری فضا ہمیشہ پیار محبت سے مہکتی رہے، تیرے آسمان پر ہمیشہ امن کے پرچم لہرائیں، تیرے باغوں میں خوشیوں کے پھول مہکیں،میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کے بچے ہمیشہ مسکراتے رہیں، ہمارےشہری سکون سے زندگی گزاریں، اور قوم کایعنی مستقبل نوجوان امید اور روشنی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، معرکہ حق کی کامیابی نے مجھے ایک ولولہ تازہ دیاہے کہ ہم نہ صرف اپنی سرحدوں کی حفاظت کر سکتے ہیں بلکہ اپنے خوابوں کی تکمیل بھی کر سکتے ہیں۔اے میری پاک دھرتی ماتا، توُ میری ہے اور میں تیرا ہوں،تیری مقدس مِٹی میری پہچان ہےاورتیرا پرچم میری جان ہے۔پاکستان ہمیشہ زندہ باد!افواجِ پاکستان پائندہ باد!

تازہ ترین