بدعنوانی اور رشوت پر مبنی اسکینڈل نے یوکرینی حکومت کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کے قریبی ساتھی پر پاور سیکٹر سے 100 ملین ڈالر رشوت لینے کا الزام ہے۔
الزامات کا سامنا کرنے والے یوکرین کے حالیہ وزیرِ انصاف اور سابق وزیرِ توانائی جرمن گالوشینکو نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
اسکینڈل یوکرین کے جوہری توانائی کمپنی سے جڑا ہے جو بجلی کا اہم ذریعہ ہے۔
100 ملین ڈالر کی بدعنوانی کے الزام میں 5 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ 7 دیگر مشتبہ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے۔
یوکرین کے اینٹی کرپشن بیورو نے انکشاف کیا ہے کہ ایک گروپ کے ٹھیکداروں سے 15فیصد تک رشوت لی گئی۔