بہت سے لوگ نادانستہ طور پر منہ کھول کر سوتے ہیں اور اس عادت کو اکثر بے ضرر سمجھ کر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق منہ کھول کر سونے کی عادت بعض اوقات بنیادی طبی مسائل کی علامت ہو سکتی ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ منہ کھول کر سونے کا تعلق ہمیشہ بیماری سے نہیں ہوتا لیکن زیادہ تر ایسا تب ہوتا ہے جب ناک شدید سردی، الرجی یا بڑھے ہوئے ٹانسلز کی وجہ سے بند ہو جاتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق ناک بند ہونے کی وجہ سے زیادہ تر بچے منہ کھول کر سوتے ہیں خاص طور پر اس وقت جب ناک بڑھے ہوئے ٹانسلز کی وجہ سے بند ہو لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس صورتحال میں بہتری آ جاتی ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر کسی کا نیسل سیپٹم ٹیڑھا ہو تو اس کی بھی ناک بند ہو سکتی ہے اور ایسا شخص اپنے منہ سے سانس لینے پر مجبور ہوتا ہے اور اگر حالت زیادہ بگڑ جائے تو سرجری بھی کی جا سکتی ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر نیند کے دوران منہ سے سانس لیتے ہوئے خراٹوں کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں دشواری بھی ہو تو یہ نیند کی کمی جیسی سنگین حالت کی علامت ہو سکتی ہے ایسے میں فوراََ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
منہ کھول کر سونے کے اثرات
نیند کے دوران منہ سے سانس لینے سے منہ خشک ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے منہ کی صفائی نہیں ہوتی، سانس لیتے ہوئے بدبو بھی آتی ہے یہاں تک کہ جلن یا سوزش بھی ہو سکتی۔
اس کے علاوہ، منہ کھول کر سونے سے نیند کا معیار بھی خراب ہو سکتا ہے۔