سائنسدانوں نے یادداشت کو بہتر بنانے اور سیکھنے کی صلاحیت کو بڑھانے والا پروٹین دریافت کرلیا۔
کینیڈا کی ریگرز یونیورسٹی کے محققین نے ایک اہم دماغی پروٹین جسے سائپین کہا جاتا ہے، اس کی ایک نئی خصوصیت دریافت کی ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ پروٹین نیورونز کے مابین رابطے کو مستحکم بنانے میں مدد دیتا ہے جو کہ سیکھنے اور یادداشت کے لیے بہت ضروری ہے۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق سائپین پروٹین دماغ کے اس حصے میں موجود پروٹینز کی ٹیگنگ کو بڑھاتا ہے جہاں سے نیوران سگنل بھیجتے اور وصول کرتے ہیں۔ مالیکیولر ٹیگز پروٹینز کی صحیح مقامات پر منتقل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔ اس ٹیگنگ سے نیوران مؤثر انداز میں سگنل بھیجتے اور وصول کرتے ہیں جو دماغی کارکردگی کے لیے نہایت ضروری ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق، سائنس ایڈوانسز جرنل میں شائع ہونے والی ان کی تحقیق دماغ کے مختلف امراض کے لیے نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔
اس تحقیق نے دماغی افعال کو برقرار رکھنے اور دماغی امراض کے علاج میں سائپین پروٹین کی اہمیت کو اُجاگر کیا ہے۔