بھارتی ریاست گجرات میں 18 سالہ لڑکی کو اس کے والد اور چچا نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گجرات کی پولیس کا بتانا ہے کہ مقتولہ چندریکا چوہدری کا ایک لڑکے سے رومانوی تعلق تھا لیکن اس کے گھر والے اس رشتے کے خلاف تھے اور چاہتے تھے کہ ان کی بیٹی خاندان میں ہی شادی کرے۔
پولیس کے مطابق 24 جون کی رات چندریکا نے اپنے بوائے فرینڈ ہریش کو پیغام بھیجا تھا کہ اس کے اہل خانہ زبردستی اس کی شادی کروادیں گے یا پھر اسے قتل کر دیا جائے گا اور اگلی ہی صبح اس کی لاش گھر سے برآمد ہوئی۔
ابتداء میں چندریکا کے خاندان کی جانب سے اپنی بیٹی کی موت کو خودکشی یا قدرتی موت قرار دیا گیا لیکن چندریکا کے بوائے فرینڈ ہریش کی شکایت پر پولیس نے تفتیش شروع کی۔
اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس سمن نالا کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ چندریکا کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ چند دن قبل چندریکا اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ گھر سے بھاگ گئی تھی لیکن پولیس نے اسے ڈھونڈ کر اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا تھا، 24 جون کی رات اس کے چچا اور باپ نے تین مرحلوں پر مبنی منصوبے کے تحت اسے قتل کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پہلے چندریکا کو نیند کی گولیاں دے کر بے ہوش کیا گیا، پھر اس کا گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا اور بعد ازاں اس کی لاش کو لٹکا کر خودکشی کا منظر بنایا گیا۔