ترک دارالحکومت انقرہ میں واقع پاکستانی سفارت خانے میں پاکستان کا 79 واں یومِ آزادی نہایت وقار اور شایانِ شان پرچم کشائی کی تقریب کے ساتھ منایا گیا۔
پاکستان کے سفیر برائے ترکیہ ڈاکٹر یوسف جنید نے قومی ترانے کی گونج میں قومی پرچم بلند کیا، جس میں سفارت خانے کے افسران اور پاکستانی برادری کے اراکین نے شرکت کی۔
تقریب میں صدرِ پاکستان اور وزیرِاعظم کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
اپنے پیغامات میں قومی قیادت نے حالیہ معرکۂ حق میں پاکستان کی شاندار کامیابی کو تاریخ کا فیصلہ کن لمحہ قرار دیا، جو بھارتی جارحیت کے مقابلے میں قومی طاقت، یکجہتی اور پیشہ ورانہ مہارت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔
قیادت نے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان کو قائدِاعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے افکار سے روشنی حاصل کرتے ہوئے ایک ترقی یافتہ اور جامع ریاست بنایا جائے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے بانیانِ پاکستان کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے پاکستان کے امن، ترقی اور خوش حالی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے اتحاد اور استقامت ناگزیر ہیں۔
ڈاکٹر یوسف جنید نے بھارتی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یک جہتی اور ان کے حقِ خود ارادیت کے لیے مسلسل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کو بھی دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ’معرکۂ حق‘ اور ’آپریشن بنیان مرصوص‘ میں کامیابی، قومی عزم، پیشہ ورانہ کمال اور اجتماعی حوصلے کا عملی مظہر ہے، یہ فتح دو قومی نظریے کی سچائی کی ایک بار پھر توثیق ہے، جس نے اس عزم کو تازہ کر دیا ہے کہ ہم بانیانِ پاکستان کی قربانیوں کو یاد رکھتے ہوئے ایسا مستقبل تعمیر کریں جو ان کے خوابوں کے شایانِ شان ہو۔
ڈاکٹر یوسف جنید نے ترکیہ کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان کے یومِ آزادی پر پُرخلوص مبارک باد اور دیرپا یک جہتی کے جذبات کا اظہار کیا۔
یومِ آزادی کی تقریبات کے حصے کے طور پر انقرہ کی معروف علامت آتا کُلے Ata Kule جو جناح ایونیو پر واقع ہے، شام دیر گئے تک پاکستان اور ترکیہ کی یکجہتی کے پیغامات سے جگمگاتی رہے گی۔
علاوہ ازیں استنبول کا مشہور باسفورس پل پاکستان کے پرچم کے رنگوں سے منور ہو گا، جو دونوں برادر ممالک کے اٹوٹ رشتے کی علامت ہے۔