خیبر پختونخوا میں ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کرنے والی خصوصی ٹیم جائے حادثہ کا جائزہ لینے مہمند پہنچ گئی، جس نے ہیلی کاپٹر حادثے کی جگہ کا فضائی جائزہ لیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق تحیققاتی ٹیم نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جائے وقوعہ کی ویڈیوز اور تصاویر بنائیں، دشوار گزار علاقے کے باعث تحقیقاتی ٹیم کا ہیلی کاپٹر جائے وقوعہ یا اطراف میں لینڈ نہیں کر سکا۔
تحقیقاتی ٹیم نے جائزہ لیا کہ حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کس طرف سے آیا تھا اور کس طرف جا رہا تھا، تحقیقاتی ٹیم نے وہ پہاڑ بھی دیکھا جس سے ٹکرا کر ممکنہ طور پر سرکاری ہیلی کاپٹر تباہ ہوا، جائے وقوعہ پر بلند پہاڑ ہیں، جو گزشتہ روز بادلوں اور دھند میں ڈوبے ہوئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم جائے حادثہ کا دوبارہ دورہ کرکے مزید تحقیقات کرے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر امدادی کارروائیوں سے واپسی پر ضلع مہمند میں کریش ہوگیا تھا، حادثے میں دو پائلٹس سمیت عملے کے پانچ افراد شہید ہوئے تھے۔ حادثے پر آج سوگ منایا جارہا ہے، سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔
گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر نے 20 منٹ کی پرواز کی تھی، ابتدائی رپورٹ کے مطابق حادثہ خراب موسم اور شدید دھند کے باعث پیش آیا، شہید افراد کے ڈی این اے سیمپل ٹیسٹ کے لیے لاہور بھجوا دیے گئے۔
شہداء میں پائلٹس شاہد سلطان اور ریٹائرڈ ونگ کمانڈر آفتاب شامل ہیں، شہداء کی لاشیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کی گئیں۔
ہیلی کاپٹر حادثے کے شہداء کی میتوں کی منتقلی کے لیے ورثاء، پولیس اور ریسکیو 1122 حکام خیبر میڈیکل کالج پہنچ گئے، نمازجنازہ آج سول سیکریٹریٹ میں ادا کی جائے گی۔