امریکی وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا ہے کہ بھارت یوکرین کی جنگ کے دوران روسی تیل کی خریداری میں نمایاں اضافہ کر کے منافع خوری کر رہا ہے جو ناقابل قبول ہے۔
امریکی وزیرِ خزانہ نے امریکی میڈیا کو انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ روسی تیل اب بھارت کی کُل تیل کی خریداری کا 42 فیصد ہے جو جنگ سے پہلے ایک فیصد سے بھی کم تھا۔
اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا تھا کہ بھارت صرف منافع خوری کر رہا ہے، بھارت سستا روسی تیل خرید کر اسے بطور پروڈکٹ دوبارہ فروخت کر رہا ہے، یہ سب جنگ کے دوران ہی شروع ہوا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین بھی طویل عرصے سے روسی تیل کا خریدار ہے لیکن اس نے اس قسم کی ’آربٹریج‘ میں حصہ نہیں لیا جو بھارت نے کیا ہے۔
اسکاٹ بیسنٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین کے لیے کسی نہ کسی شکل میں سیکیورٹی ہوگی لیکن وہ نیٹو میں شامل نہیں ہو سکتا۔