• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

امریکا میں پابندی کے خدشات اور متنازع قانون کے باوجود وائٹ ہاؤس نے باضابطہ طور پر ٹک ٹاک پر اپنا اکاؤنٹ بنا لیا۔

 یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب ایپ کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کو امریکی خریدار کو فروخت کرنے یا ملک میں ایپ پر پابندی کے خطرے کا سامنا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی اس قانون کی ڈیڈ لائن کو کئی بار آگے بڑھا چکے ہیں اور اب نئی ڈیڈ لائن 17 ستمبر مقرر ہے، رواں سال جون میں دی گئی توسیع نے ایپ کو 17 کروڑ امریکی صارفین کے لیے قابلِ استعمال رکھا، حالانکہ گزشتہ سال منظور شدہ قانون میں اس کی چینی ملکیت کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا۔

ٹک ٹاک پر وائٹ ہاؤس کے آفیشل اکاؤنٹ کی پہلی پوسٹ میں ٹرمپ کی تقریر کی ویڈیو شامل ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ میں عزم کرتا ہوں کہ اس قوم کے عوام کے لیے بہتر زندگی فراہم کر سکوں، میں آپ کی آواز ہوں۔

 پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ امریکا! ہم واپس آ گئے ہیں، واٹس اپ ٹک ٹاک؟ اکاؤنٹ کے لانچ کے چند ہی گھنٹوں بعد اس کے 20 ہزار سے زائد فالوورز ہو چکے تھے۔

یہ امریکی انتظامیہ کا پہلا باضابطہ ٹک ٹاک اکاؤنٹ ہے، حالانکہ صدر ٹرمپ اور سابق صدر جو بائیڈن دونوں نے 2024ء کی انتخابی مہم کے دوران ٹک ٹاک کا استعمال کیا تھا۔

 دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں رہنما اس سے قبل بارہا اس ایپ کو امریکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید